لکھنؤ: سماج وادی پارٹی (ایس پی ) صدر اکھلیش یادو نے حکومت پر موضوع بحث بنے اناؤ عصمت دری کے ملزم ممبر اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر کو بچانے کی کوشش کا الزام لگایا ہے ۔
مسٹر یا دو نے آج اخباروالوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیف سیکریٹری (ہوم) اور پولیس انسپکٹر جنرل آف پولیس کے کردار کی جانچ ہونی چاہئے ۔یہ دونوں افسران ملزم ممبر اسمبلی کو بچا نے کی فراق میں تھے ۔ انھوں نے کہا الہ آباد ہائی کورٹ کی سیدھی مداخلت کی وجہ سے ملزم ممبر اسمبلی گرفتار ہوا ۔ اگر عدالت نے مداخلت نہ کی ہوتی تو حکومت معاملہ رفع دفع کر ملزمکو بچا لیتی ۔
انھوں نے کہا کہ اناؤ اور کٹھوعہ معاملے کے ملزموں کو بخشنا نہیں چاہئے ۔ ان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جانی چاہئے ۔ ان کا الزام تھا کہ جہاں جہاں بی جے پی کی حکومتیں ہیں ان ریاستوں میں قانون و انتظامیہ کی حالت بہتر نہیں ہے ۔
سماج وادی صدر کا کہنا تھا کہ دلتوں پر پورے ملک میں میں مظالم ہو رہے ہیں ۔ بی جے پی کچھ بھی نہیں کررہی ہے ۔ امبیڈکر جینتی کے موقع پر مسٹر یا دو نے آئین کی روح ، سیکولرزم پر چلنے کا عزم کیا اور کہا کہ اقتدار میں بیٹھے لوگوں نے یا تو آئین کو پڑھا ہی نہیں ہے یا پڑھنے کے باوجود انجان بنے ہوئے ہیں ۔