لکھنؤ(نامہ نگار)ہائی کورٹ کا فرضی حکم داخل کر کے ملزم کو رہا کرائے جانے کے معاملہ میں ملزم پرتاپ گڑھ کے ایڈوکیٹ برجیش ورما، ننکو، اشتیاق اور ابرار کو پانچ سال کی قید بامشقت کی سزا کا حکم ایڈیشنل چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ ریتا سنگھ نے دیا ہے۔ استغاثہ کا کہنا تھا کہ تھانہ وزیر گنج میں ملزمان کے خلاف دفعہ ۴۱۹/۴۲۰/ ۴۶۷/ ۴۶۸/ ۴۷۱ کے تحت رپورٹ درج کرائی گئی تھی۔ کہ ضلع جج پرتاپ گڑھ نے ملزم کی ضمانت عرضی خارج کر دی۔ محمد ابرار نے ہائی کورٹ لکھنؤ بنچ کا فرضی حکم ۱۴نومبر ۲۰۰۶ء کو عدالت میں داخل کیا جس کی بنیاد پر اشتیاق و ننکو ضمانت پر رہا ہو گئے بعد میں پتہ چلا کہ مذکورہ حکم فرضی ہے۔ عدالت کی جانب سے جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ ملزم ابرار کے وکیل بر
جیش ورما نے ۲۵ہزار روپئے لے کر حکم دیا تھا۔