جہان آباد۔ بہار کے جہان آباد میں ایک لڑکی کے ساتھ سرعام چھیڑخانی کرنے اور پھر ویڈیو وائرل کرنے کے معاملہ میں چار لڑکوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ چاروں ملزمین سے جہان آباد کے تھانہ میں پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ یہ سبھی لڑکے نابالغ ہیں۔ اطلاع کے مطابق کچھ لڑکوں نے اس معاملے میں اپنی شمولیت کا اعتراف کر لیا ہے۔
آئی جی نیر حسنین کے ذریعہ تشکیل ایس آئی ٹی ٹیم کے رکن انل کمار سنگھ جہان آباد پہنچ کر اس پورے معاملہ کی جانچ میں لگ گئے ہیں۔ ٹیم یہ معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ اس واقعہ میں اور کون کون شامل تھے۔ ساتھ ہی لڑکی اور بائیک پر سوار نوجوان کے بارے میں بھی جانکاری حاصل کی جا رہی ہے۔
مقامی ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، بائیک روی رنجن کے نام سے رجسٹرڈ ہے۔ روی کا ایک دوست بائیک پر لڑکی کو بٹھا کر جا رہا تھا تبھی کچھ لڑکوں نے دونوں کو پکڑ لیا اور پھر لڑکی کے ساتھ چھیڑخانی کرنے لگے۔ اس کے بعد ویڈیو بنا کر اسے وائرل کر دیا۔
معلوم ہوکہ ویڈیو میں غنڈوں کی ایسی حیوانیت دکھائی دے رہی ہے جس کا ہم تصور بھی نہیں کر سکتے۔ وائرل ویڈیو میں ایک لڑکی (دیکھنے میں لڑکی نابالغ ہی نظر آ رہی ہے) کو ایک ساتھ تقریبا نصف درجن لڑکے پکڑ کر اس سے چھیڑخانی کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ نوچ کھسوٹ کر رہے ہیں۔ ہر لڑکا اس پر ٹوٹ پڑا ہے۔ لڑکی ان سب سے خود کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔