امریکی سائنسدان راچیل کارسن نے 1962 میں کیڑے مار ادویات کے انسانی صحت پر مضر اثرات پر ایک کتاب تحریر کی تھی جس کا عنوان تھا ’سائلنٹ سپرنگ’، اس کتاب میں انہوں نے خاص طور پر ڈی ڈی ٹی اور ان ادویات کا تذکرہ کیا تھا جنہیں بڑے پیمانے پر کیڑے مارنے کے لیے اسپرے کی مد میں استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ کتاب بہت مقبول ہوئی اور 56 برس گزرنے کے باوجود کیڑے مار ادویات کے اندھا دھند استعمال سے انسانی صحت پر پڑنے والے اثرات کے حوالے سے سب سے معتبر مانی جاتی ہے، تاہم ڈی ڈی ٹی پابندی کے باوجود اب بھی استعمال کیا جاتا ہے۔