بی جے پی او راس کے لیڈران پاکستان اور ائی ایس ائی کاکام کررہے ہیں جو اس ملک میں ہندو مسلمان کے نام پر نفرت پھیلانے کا خواہش مند ہے۔ بی جے پی کوغلامی کی نشانیوں کو مٹانے کے نام پربے تکی باتیں کررہی ہے۔
ہم مسلمانوں سے کس طرح نفرت کرسکتے ہیں۔ اگر مان لیاجائے کہ کسی مغل حکمران نے غلطی کی ہے تو کیا ا سکی سزا ء ہم آج کے ہندوستانی مسلمانوں کو دیں گے ‘ ہرگز نہیں۔ ہمارے گاؤں کے حسین چاچا کو ہم کیسے مارسکتے ہیں انہوں نے توہمیں گود میں کھیلا یا ہے۔
وزیراعظم نریندر مودی کو کانگریس یا کسی اور پارٹی یا پھر کسی دشمن سے ہرگز خطرہ نہیں ہے ۔
انہیں اگر خطرہ ہے تو ان کے پارٹی کے لیڈران سے ہے جو نفرت پھیلانے کاکام کررہے ہیں۔ مغل سرایا پولیس اسٹیشن کے نام بدل دیا تو کیاہوگیا۔ پارلیمنٹ کا ایوان انگریزوں کی تعمیر ہے‘ راشٹرپتی بھون کا مغل گارڈن ‘ اکبر روڈ‘ شاہجہاں روڈ ‘ قطب مینار‘ بدلنا ہے تو ان سب کو بدلو اگر غلامی کی سونچ کو بدلنا ہے تو۔
سوائے بے تکی باتوں کے بی جے پی کے لیڈران کچھ نہیں کررہے ہیں جس سے پاکستان او رائی ایس ائی کا مقصد پورا ہورہا ہے۔ایک انٹریو کے دوران آچاریہ پرمود کرشنم نے یہ باتیں کہیں ہیں۔ مذکورہ ویڈیو شائد دوتین ماہ پرانا ہے مگر سوشیل میڈیا پر ان دنوں یہ ویڈیو تیزی کے ساتھ وائیر ل ہورہا ہے