مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارتخانے کا افتتاح آج ہو گا ۔ افتتاح سے پہلے اسرائیلی وزیر اعظم کی جانب سے بلائی گئی استقبالیہ تقریب ناکام ہو گئی، زیادہ تر غیر ملکی سفیر شریک نہیں ہوئے ۔
اسرائیل نے 86 ملکوں کو دعوت دی صرف 33 نے شرکت کی تصدیق کی، 53شریک نہیں ہوئے ۔
دوسری جانب فلسطین نے امریکی اقدام کی شدید مذمت کی ہے ۔
امریکی صدر کی جانب سے اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے قدس شریف منتقل کئے جانے کے حتمی فیصلے نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی سربراہی میں موجودہ امریکی حکومت درحقیقت تل ابیب پر حکمفرما جنگ طلب عناصر کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عالمی نظام خاص طور پر مغربی ایشیا کو انتشار اور انارکی کی جانب دھکیل رہے ہیں۔
مقبوضہ فلسطین کے اندر اور باہر کی دنیا سے سامنے آنے والی شدید مخالفت اور اعتراض کے باوجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیر 14 مئی کے روز جو فلسطین پر اسرائیلی غاصبانہ قبضے کی 70 ویں سالگرہ ہے، امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے پر بضد ہیں۔