علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی انتظامیہ کے طلبا یونین کے ساتھ ہو رہی مسلسل ملاقاتوں کے باوجود یونین کی غیر معینہ ہڑتال آج 14 ویں دن بھی جاری ہے ۔
طلبایونین کے لیڈرزگزشتہ چار دنوں سے سلسلہ وار انشن پر ہیں۔ طلبا یونین کے صدر مشکور احمد عثمانی ،سکریٹری محمد فہد، سابق صدر فیضل الحسن اور نبیل عثمانی کل بھوک ہڑتال پر بیٹھ گئے ۔ انتظامیہ کی مسلسل ہو رہی میٹنگ میں کوئی نتیجہ نہیں نکل پا رہا ہے ۔ طلبا یونین کے جنرل باڈی کے فیصلے نے اے ایم یو انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ کی تشویش بڑھا دی ہے ۔اے ایم یو شعبہ رابطہ عامہ کے انچارج پرو[؟]فیسر شا فع قدوائی نے آج یہاں بتایا کہ اے ایم یو کی 16 رکنی رابطہ کمیٹی تحریک کرنے والے طالب علموں کے رابطے میں ہے ۔ ان کے ساتھ میٹنگ کرکے تحریک ختم کرنے کی راہ نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔انہوں بتایا کہ بھوک ہڑتال پر بیٹھی طالبہ عارفہ اور ریبا علی کی حالت بگڑنے پر کل انہیں جے این میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا۔ گذشتہ اتوار کو کابینہ ممبرمحمد ندیم اور نائب صدر سجاد سبحان راتھر کی حالت بگڑنے پر انہیں بھی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ راتھر اور ایک اورطالب علم کو اسپتال سے چھٹی دے گئی ہے ۔ ندیم اور ریبا ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہیں ۔قابل غور ہے کہ احتجاجی طالب علم اے ایم یو کے 300 طالب علموں کے خلاف درج رپورٹ واپس لینے اور دو مئی کو یونیورسٹی کیمپس میں ہوئے واقعہ کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں ہے ۔ اگرچہ مظاہرین نے اعلان کیا ہے کہ وہ سالانہ اور داخلہ جاری امتحانات میں مداخلت نہیں کریں گے ۔