نئی دہلی:سپریم کورٹ نے ایک خاتون کی عصمت دری اور اس کی نابالغ لڑکی کے ساتھ چھیڑ خانی معاملہ میں اترپردیش کے سابق وزیر گایتری پرجاپتی کی ضمانت کی عرضی آج ایک بار پھر خارج کردی۔
اترپردیش حکومت کے وکیل نے جج کے اے کے سکری اور جج اشوک بھوشن کی بنچ کے سامنے کہا کہ پرجاپتی کے خلاف کافی ثبوت ملے ہیں، وہیں ابھی متاثرہ اور اہم گواہوں کے اہم بیان درج ہونا باقی ہے ۔
اگر پرجاپتی جیل سے باہر آتے ہیں تو وہ ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور گواہوں کو خوفزدہ و دھمکا سکتے ہیں۔ اس دلیل کو سننے کے بعد عدالت نے اکھیلیش حکومت کے سابق وزیر پرجاپتی کی عرضی خارج کردی۔
پرجاپتی عصمت دری کے معاملہ میں ایک بر س سے زیادہ عرصہ سے جیل میں بند ہیں۔ یہ پہلی بار نہیں ہے جب عدالت نے اس معاملہ میں سابق وزیر کی ضمانت کی عرضی خارج کردی۔
خیال رہے کہ پرجاپتی کو چترکٹ کی ایک خاتون کی عصمت دری اور اس کی نابالغ لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کے الزام میں پچھلے برس اسمبلی انتخابات کے دوران گرفتار کرلیا گیا تھا۔ تب سے وہ جیل میں بند ہیں۔ فی الحال انہیں جیل میں ہی رہنا ہوگا۔