برازیل کے ایک دور افتادہ جزیرے پر 12 سال کے بعد کسی بچے کی پیدائش پر جشن منایا جا رہا ہے۔ اس جزیرے پر بچہ پیدا کرنے پر پابندیاں تھیں۔
فرنینڈو ڈی نورونہا جزیرہ برازیل کے معروف شہر نیٹال سے 370 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے اور یہاں تقریباً تین ہزار افراد آباد ہیں جبکہ یہاں کے ہسپتال میں کوئی میٹرنٹی وارڈ نہیں ہے۔
جو مائیں امید سے ہوتی ہیں ان سے کہا جاتا ہے کہ وہ بچے کی ولادت کے لیے مین لینڈ جائيں.
بہر حال جزیرے پر ایک خاتون کے یہاں سنیچر کو ایک بیٹی کی ولادت ہوئی ہے اور وہ اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاہتیں ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ انھیں ان کے حاملہ ہونے کے بارے میں پتہ نہیں چل سکا اور وہ اس ولادت پر ‘حیرت زدہ’ ہیں۔
اس خاتون کی عمر 22 سال بتائی جا رہی ہے۔
او گلوبو ویب سائٹ کے مطابق انھوں نے کہا: ‘جمعے کی شب مجھے درد محسوس ہوا اور جب میں باتھ روم گئی تو میں نے دیکھا کہ میرے پاؤں کے درمیان سے کوئی چیز باہر آ رہی ہے۔‘
‘اسی وقت بچے کے والد آئے اور انھوں نے بچے کو اٹھایا۔ وہ ایک لڑکی تھی۔ میں حیرت زدہ رہ گئی۔’
بعد میں بچی کو مقامی ہسپتال لے جایا گيا۔
مقامی انتظامیہ نے ایک بیان میں اس بچی ولادت کی تصدیق کی ہے۔
او گلوبو کے مطابق بیان میں کہا گيا ہے کہ ‘بچی کی ماں اپنی شناخت ظاہر نہیں کرنا چاہتی اور اس کے ہاں گھر میں ولادت ہوئی۔’
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انھیں بچی کی والدہ کے حاملہ ہونے کا علم نہیں تھا۔
اس نادر ولادت کا جشن منانے کے لیے مقامی رہائیشی اس گھر کے لوگوں کی مدد کر رہے ہیں اور اطلاعات کے مطابق وہ بچی کے لیے کپڑے وغیرہ عطیہ کر رہے ہیں۔
فرنینڈو ڈی نورونہا کا شمار دنیا کے چند بہترین ساحلی علاقوں میں ہوتا ہے اور وہ برازیل کے قومی بحری پارک کے نام سے اپنی جنگلی حیاتیات کی پناہ گاہ کے طور پر مشہور ہے۔
وہاں سمندری کچھوے، ڈالفن، وھیل اور کمیاب پرندوں کو عام طور پر دیکھا جاتا ہے۔
اس پناہ گاہ کو لاحق خطرات کی وجہ سے وہاں بچے پیدا کرنے پر سخت پابندی برتی جاتی ہے۔