نیپال کی حکومت کا کہنا ہے کہ ایک جاپانی کوہ پیما ایورسٹ کی چوٹی سر کرنے کی آٹھویں کوشش میں ہلاک ہو گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ پہلی سات کوششوں میں ناکامی کے علاوہ ان کی ایک انگلی کے علاوہ تمام انگلیاں ضائع ہو گئی تھیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پیر کی صبح شرپا نے 35 سالہ نوبوکازو کوریکی کو ٹینٹ میں مردہ حالت میں پایا۔
حال ہی میں ایورسٹ کو سر کرنے کی کوشش میں ہلاک ہونے والے نوبوکازو دوسرے کوہ پیما ہیں۔ اس قبل اتوار کو میسیڈونیا کے کوہ پیما بلندی پر ہلاک ہو گئے تھے۔
نوبوکازو کو ایورسٹ سر رکانے والی مہم جو کمپنی کا کہنا ہے کہ ان کی لاش جاپان بھجوانے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
نیپال کے سیاحتی افسر نے روئٹرز کو بتایا کہ نوبوکازو کی موت کے بارے میں مزید معلومات نہیں ہیں کیونکہ کمیونیکیشن لنک کافی خراب ہے۔
اس سیزن میں تین سو کوہ پیماؤں کو ایورسٹ سر کرنے کے پرمٹ دیے گئے ہیں۔
نوبوکازو کی 2009 سے بغیر آکسیجن کے ایورسٹ سر کرنے کی آٹھویں کوشش تھی۔
نوبوکازو کی نو انگلیاں 2012 میں اس وقت ضائع ہو گئی تھیں جب ایورسٹ چڑھتے ہوئے ان کو فراسٹ بائٹ ہوا تھا۔ لیکن وہ 2015 میں دوبارہ ایورسٹ کو سر کرنے پہنچے۔
نوبوکازو ایورسٹ کو سر کرنے کے سفر کو لکھا بھی کرتے تھے۔ اتوار کے روز انھوں نے فیس بک پر پوسٹ کی: ’میں درد اور اس پہاڑ کی دشواری کو محسوس کر سکتا ہوں۔‘
حکام کا کہنا ہے کہ نوبوکازو کی لاش کیمپ ٹو سے ملی ہے جو 4600 فٹ کی بلندی پر ہے۔ ایورسٹ کی اونچائی 29 ہزار 29 فٹ ہے۔
اس سال کوہ پیماؤں کی مدد کے لیے 500 نیپالی شرپا کام کر رہے ہیں۔
رواں ماہ کے آغاز میں ایک چینی کوہ پیما نے ایورسٹ سر کی۔ اس کوہ پیما نے 1975 میں چوٹی سر کرنے کی کوشش کی جس میں وہ اپنی دونوں ٹانگوں کھو بیٹھے۔