ادتیہ ناتھ نے اپنی تقریر میں تین مرتبہ جاٹ نوجوانوں سچن اور گرو کا ذکر کیا جو مظفر نگر میں2013کے دوران کاول گاؤں میں ہجوم کے ہاتھوں پیٹائی میں ہلاک ہوگئے تھے۔
کیرانہ۔ کیرانہ لوک سبھا حلقے میں ضمنی الیکشن سے چار دن قبل اترپردیش کے چیف منسٹریوگی ادتیہ ناتھ نے جمعرات کے روز مظفر نگر فسادات کے مسلئے کواجاگر کیا اور لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ’’ غیرسماجی عناصر‘‘ کو مغربی اترپردیش میں دوبارہ فساد برپا کرنے کا موقع فراہم نہ کریں۔
ادتیہ ناتھ نے اپنی تقریر میں تین مرتبہ جاٹ نوجوانوں سچن اور گرو کا ذکر کیا جو مظفر نگر میں2013کے دوران کاول گاؤں میں ہجوم کے ہاتھوں پیٹائی میں ہلاک ہوگئے تھے۔
ا س واقعہ کے بعد ایک مہاپنچایت بیٹھی جس کے بعد جاٹوں اور مسلمانوں کے درمیان میں مغربی اترپردیش میں بڑے پیمانے پر فساد برپا ہوا۔بی جے پی کے امیدوار مارینگا سنگھ کی حمایت میں منعقدہ ایک جلسہ عام سے شاملی میں خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہاکہ ’’ پولرائزیشن پہلے ہی ہوچکا ہے۔
میں جانتاہوں ‘ ایک طرف ‘ یہاں پر مغربی اترپردیش اور مظفر نگر میں فساد برپا کرنے والے لوگ موجود ہیں۔سچن اور گرو جیسے نوجوانوں کو بے رحمی سے قتل کردیاگیا اور اس کے علاوہ دیگر کو اس میں شامل کیاگیا۔