بیروت: شام میں موجود شدت پسند تنظیم داعش کے عسکریت پسندوں کی جانب سے شامی اور اس کی اتحادی فورسز پر تازہ حملوں میں روسی اہلکاروں سمیت درجنوں افراد ہلاک ہوگئے۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس نام نہاد خلافت ختم ہونے کے بعد داعش نے شام کے چھوٹے علاقوں میں پناہ لی اور وہاں اپنا اثر قائم رکھا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شام میں موجود انسانی حقوق کے نگراں ادارے کا کہنا ہے کہ داعش کی جانب سے گزشتہ ہفتے سے شامی فورسز کے مورچوں پر کارروائی کا آغاز کیا گیا۔
انسانی حقوق کے نگراں ادارے کے مطابق صوبے دیر الزور کے علاقے المیادین میں داعش کے حملے میں 35 افراد ہلاک ہوئے جن میں 9 روسی بھی شامل تھے، تاہم تمام روسی باشندے فوجی نہیں تھے۔
ادھر روسی وزارتِ دفاع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ داعش کے حملوں میں ان کے 4 اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں جن میں 2 فوجی معاون موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے جبکہ 2 اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گئے تھے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے شامی سرکاری اخبار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ دمشق نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ امریکا کی تنبیہ کے باوجود باغیوں کے خلاف لڑائی جاری رکھیں گے۔
امریکا کا کہنا ہے اگر بشارالسد کی فورسز نے باغیوں کے خلاف کارروائی کا دوبارہ آغاز کیا تو واشنگٹن جنگ بندی معاہدے کی حفاظت کے لیے مضبوط اور مناسب اقدامات اٹھائے گا۔