غازی آباد : اتر پردیش کے ضلع غازی آباد سے تقریبا دس دن پہلے اغوا کئے گئے سافٹ ویئر انجینئر کو آج صبح اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف ) اور ضلع پولیس نے مڈبھیڑ کے بعد اغوا کاروں کے چنگل سے آزاد کرالیاگیا ۔ اس کے علاوہ تین بدمعاشوں کوگرفتار کیاگیا ۔ مڈبھیڑ کے دوران دو بدمعاش اور دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں ۔
سینئر ایس پی ویبھو کرشن کے مطابق پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ دس دن پہلے غازی آبادشہر کے تھانہ سہانی گیٹ علاقہ سے ایچ سی ایل کمپنی کے سافٹ ویئر انجینئر راجیو کمار کے اغوا کی واردات کو انجام دینے والے بدمعاش اندرا پورم تھانہ کے پرہلاد گڑھی گاؤں میں کہیں چھپے ہوئے ہیں ۔ اطلاع کی بنیاد پر ایس ٹی ایف اور غازی آباد کرائم برانچ کی ٹیم نے گاؤں میں آج صبح چھاپہ مارا ۔
بدمعاشوں کو پولیس کے آنے کی پہلے ہی خبر مل گئی تھی جس کی وجہ سے بدمعاشوں نے پولیس پر حملہ کر دیا ۔ پولیس کی جوابی کاروائی میں دو بدمعاشوں کو گولیاں لگیں ۔ پولیس نے موقع سے راجیو کمار (38) کو بحفاظت بر آمد کر لیا ہے ۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ گذشتہ 23 مئی کو نوئیڈا کی ایچ سی ایل کمپنی میں بطور سافٹ ویئر انجینئر کام کرنے والے راجیو کمار جب اپنی سالگرہ منانے ہری دوار جا رہے تھے ۔ اسی دوران نامعلوم بدمعاشوں نے ان کا اغوا کرلیا ۔ اس کی اطلاع اغوا کاروں نے راجیو کی بیوی رینو کو دوسرے دن جمعہ کی رات تقریبا گیارہ بجے موبائل فون میسیج کے ذریعہ دی ۔ بدمعاشوں نے ان سے راجیو کے بدلے 15 لاکھ روپے بطور تاوان بھی مانگا۔ پولیس نے اس میسیج کے بعد بدمعاشوں کے فون کو سرویلانس پررکھ دیا ۔ جس کے نتیجہ میں آج تین بدمعاشوں کو گرفتار کرنے اور راجیو کو بحفاظت برآمد کرنے میں انہیں کامیابی ملی ۔ ایس پی سٹی آکاش تومر نے بتایا کہ مڈبھیڑ کے بعد گرفتار کئے گئے بدمعاشوں کے سابقہ رکارڈ کا معائنہ کیا جا رہاہے ۔ ممکن ہے کہ یہ لوگ اغوا کی کچھ واردات پہلے بھی انجام دے چکے ہیں ۔