میں جب دوسرے ممالک کا سفر کرتا ہوں تو مجھ سے جو سوال کئے جاتے ہیں ان میں پہلا سوال یہ ہوتا ہے ’’امریکہ میں رمضان کیسا ہوتا ہے؟‘‘
تو اس کا جواب یہ ہے کہ دوسری جگہ کے مسلمانوں کی طرح ہی امریکی مسلمانوں کے لئے بھی رمضان روزے رکھ کر ، غور و فکر کرکے ، عبادت اور صدقہ میں اضافہ کرکے اپنے مالک حقیقی سے تعلق پھر سے جوڑنے کا وقت ہوتا ہے۔
رمضان میںزیادہ تر اسلامی مراکز ہر وقت کھلے رہتے ہیں،اس لئے وہاں جانا اور عبادت کرنا آسان ہوتا ہے۔اکثر مسجدوں میں وعظ و نصیحت کا اہتمام کیا جاتا ہے ، اس لئے اوپر ذکر شدہ اعمال کے علاوہ ان ایّام میں اپنے ایمان میں دانشورانہ دلچسپی پیدا کرنے کے مواقع بھی میسر آتے ہیں ۔
اس مہینے میں اسلامی مراکز میں مہمانوں کی آمد ورفت بھی زیادہ ہوتی ہے۔ نو مسلمین کے ساتھ ان کے غیر کلمہ گو اراکینِ خاندان بھی آتے ہیں۔ساتھی کارکن اپنے دوستوں کے ساتھ کھانے کا لطف لیتے ہیں۔اس کے علاوہ یونیورسٹیوں ، اسکولوں یا دیگر مذہبی اداروں کے ساتھ مل کر یہاں مہمانوں کو کھانے اور مہینے کی روحانی برکات کا تجربہ کرنے کے لئے مدعو کیا جاتا ہے۔اکثر شہری/غیر فوجی اور سیاسی رہنما بھی ان مراکز کا دورہ کرتے ہیں اور امریکی مسلمانوں کے تعاون کو تسلیم کرتے ہیں۔
زیادہ تر مسجدوں میں افطار کا اہتمام کیا جاتا ہے اور دسترخوان پر آپ کو امریکی کھانے سے لے کر جنوب مشرقی ایشیا ، عرب ممالک، افریقہ اور یوروپی ممالک کے کھانے تک سب کچھ ملے گا۔ ایسے دسترخوان پر موجود ہونا کھانے کے شوقینوں کا خواب ہوتا ہے۔ رمضان کے مہینے میں اضافی نماز یعنی تراویح کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے جس کی امامت بہترین قرات کرنے والے حفاظ کرتے ہیں ۔ اور اس طور پر مسلم برادری اس مبارک مہینے میں منفرد اعلیٰ روحانی تجربات سے ہم کنار ہوتی ہے۔ امریکہ میں رمضان لوگوں میں بھائی چارہ اور فخر کے ساتھ ہی ذمہ داری کا بھی احساس پیدا کرتاہے۔دیگر ملکوں کی طرح ہی رمضان یہاں منفرد ہوتا ہے ۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب گرچہ شکم تو خالی ہوتا ہے مگر دل نور سے بھرا ہوتا ہے۔