انڈیا کے لیجنڈری کرکٹر سچن تنڈولکر کے بیٹے ارجن تنڈولکر کو انڈیا کی انڈر-19 ٹیم میں منتخب کر لیا گیا ہے۔ انڈیا کی یہ نوجوان ٹیم جولائی میں سری لنکا میں پانچ ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کے علاوہ دو چار روزہ میچ بھی کھیلے گی۔
سچن کو انڈیا میں کرکٹ کا خدا مانا جاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے بیٹے کا انتخاب اس کے کرکٹ کریئر میں سنگِ میل ہے۔
میڈیا کی سخت نکتہ چینی کے باوجود ماہرین نے ارجن تنڈولکر کی صلاحت کی تعریف کی ہے۔
رواں سال جنوری میں بی بی سی سپورٹس کے ساتھ ایک انٹرویو میں جونیئر تنڈولکر نے کہا کہ ان کا خواب انڈیا کی جانب سے کھیلنا ہے۔
انھوں نے کہا ’میں سخت محنت کر رہا ہوں۔ اور یہ میرا سب سے بڑا خواب ہے۔‘
اپنے لیجنڈری والد سے قامت میں لمبے اور پتلے تنڈولکر سے جب پوچھا گیا کہ ان کے والد کے نام کا ان پر کوئی دباؤ ہے تو انھوں نے کہا کہ ‘میں دباؤ نہیں لیتا۔’
انھوں نے کہا ’جب میں بولنگ کرتا ہوں تو بس ہر گیند کو تیز پچ کرانا چاہتا ہوں اور جب بیٹنگ کرتا ہوں تو میں اپنا شاٹ کھیلتا ہوں اور کس بولر کو مارنا اور کس کو نہیں اس کا انتخاب کرتا ہوں۔‘
ارجن تنڈولکر بائیں ہاتھ کے تیز بولر ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انھوں نے دانستہ طور پر بولنگ کا انتخاب نہیں کیا۔
انھوں نے بتایا کہ ‘میرا قد بڑھتا رہا اور مضبوط بنا۔ اور میں اپنے سکول میں تیز گیند پھینکنا پسند کرتا تھا۔ اس لیے میں نے سوچا کہ میں فاسٹ بولر بن سکتا ہوں کیونکہ انڈیا میں زیادہ فاسٹ بولر نہیں ہیں۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کے والد ان کے اس کیریئر کے انتخاب میں کتنے فیصلہ کن رہے تو انھوں نے کہا کہ ‘انھوں نے میری بہت مدد کی لیکن انھوں نے اس کے لیے مجھ پر دباؤ نہیں ڈالا۔’