لکھنؤ:کچھ دن پہلے تک جس سرکاری بنگلے کی عظمت کی مثال دی جاتی تھی، سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو کا وہ عالیشان بنگلہ آج اپنی حالت زار پر آنسو بہارہاہے ۔
دراصل، اسٹیٹ پراپرٹی ڈیپارٹمنٹ نے آج میڈیا کو مسٹر یادو کا خالی بنگلہ دکھانے کے لیے مدعو کیا تھا۔ اکھلیش نے 4 وکرمادتییہ مارگ پر واقع الاٹ بنگلہ گذشتہ دو جون کو خالی کیا تھا۔
آج اسٹیٹ پراپرٹی ڈیپارٹمنٹ کو بنگلے کی چابی سونپی گئی تھی۔ بنگلے میں لگے فلور ٹائلس اکھڑے ہوئے تھے جبکہ کئی جگہ سنگ مرمر ٹوٹے ملے ۔ بنگلے میں کئی کمروں کے دروازے زمین پر پڑے تھے ۔ فانوس، ٹیوب لائٹ اور یہاں تک الیکٹری سٹی بورڈ کے اکھاڑنے کے نشانات جگہ جگہ دکھائی دیئے ۔
سینری اور پیٹنگ اکھاڑنے کے نشانات کئی دیواروں پر دکھائی دیئے ۔ بنگلے میں لگے ایرکڈیشنر کو بھی بے ترتیب طریقے سے اکھاڑا گیا ۔عالیشان سوئمنگ پول میں لگے غیر ملکی ٹائلس اکھڑے ہوئے تھے ۔ کئی گملے ملبے کی شکل میں تبدیل ہو چکے تھے ۔ حالانکہ بنگلے میں واقع ایک مندر چکا چک ملا۔
غور طلب ہے کہ مسٹر یادو وزیراعلی کے عہدے پررہتے ہوئے اس بنگلے کو عظم الشان بنایاتھا جس میں کروڑوں روپے خرچ ہوئے تھے ۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے ذرائع نے بتایا کہ گھر خالی کرتے وقت کچھ ٹوٹ پھوٹ جانالازمی ہے اور بچی ہوئی اشیا کاارد گرد ملنا کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ سرکاری مشینری میڈیا کے ذریعے سابق وزیر اعلی کی تصویر کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔