لکھنؤ(نامہ نگار)کانگریس کے نائب صدرراہل گاندھی نے اس مرتبہ کے انتخابات کیلئے امیدواروں کے انتخاب کیلئے عوام کی رائے معلوم کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ پارلیمانی انتخابات میں تمام امیدواروں کو ٹکٹ اسی رائے کی بنیاد پر دیئے جائیںگے۔اس کا آغاز راہل نے ریزرو سیٹوں سے کیا۔ حال ہی میں انہوں نے اترپردیش کی محفوظ نشستوں کے تمام دلت کانگریس لیڈران کو دہلی طلب کیا اور انتخابی مہم کی معلومات کیں۔ اس کے علاوہ تمام سیٹوں کے ممکنہ امیدواروں کی زمینی حقیقت کے بارے میں بھی معلومات حاصل کی۔ ذرائع کے مطابق دہلی جانے والے دلت کانگریس لیڈران نے راہل گاندھی کو
مقامی سطح پر مسائل اور کانگریس کی مقبولیت میں کمی کے بارے میں اہم معلومات دیں۔ کانگریس اعلیٰ قیادت کو سپرد رپورٹ پر فیصلہ کیا گیا ہے کہ کمزور امیدواروں کو باہر کا راستہ دکھا کر طاقتور امیدوار میدان میں اتارے جائیںگے۔ ہاتھرس، آگرہ، رابرٹس گنج سمیت تقریباً ایک درجن نشستوں پر نئے امیدواروں کو منتخب کیاجانا تقریباً طے ہو چکا ہے۔ اترپر دیش میں کانگریس کی سیاست ہمیشہ کمزور لوگوں کے ارد گرد گھومتی نظر آئی ہے ان کے حقوق کے لئے پارٹی نے اترپردیش سے لے کر دہلی تک آواز بلند کی ہے۔ یہاں تک کہ راہل گاندھی بذات خود دلتوں کے گھر گئے اور ان سے حمایت مانگی۔گذشتہ انتخابات پر اگر نظر ڈالی جائے تو کانگریس کے حصہ میں صرف چارنشستیں ہی آئی تھیں اترپردیش میں ۱۷نشستیں محفوظ ہیں۔ ۸۰پارلیمانی نشستوں میں یہ سیٹیں اہمیت کی حامل ہیں۔ اس کے باوجود کانگریس اعلیٰ قیادت نے ابھی تک کوئی ایسی پالیسی نہیں بنائی ہے ۔ نئے سال کے آغاز میں مدھوسودن مستری نے اپنے دودنوں کے لکھنؤ قیام میں تنظیم میںپھیلی ہوئی خامیوں پر غور کیا۔ انہوں نے باریکی سے تمام سطحوں پر خامیوں کو دیکھا اور ریاست کے عہدیداران کے ساتھ جلسہ طلب کرتے ہوئے ان خامیوں کو دورکرنے پر غور کیا۔ جلسہ میں فیصلہ کیا گیا کہ تنظیم کو دیہی سطح سے لے کر شہر تک مضبوط کیا جائے۔ لیکن محفوظ نشستوں پر کامیابی کی عبارت نہ تو لکھنے کی کوئی بات کی گئی اور نہ ہی اس کی پہل کی گئی۔ حالانکہ ریاستی کانگریس کے کو آرڈینیٹر اشوک سنگھ نے اس سلسلہ میں کہا کہ اس مرتبہ محفوظ نشستوں پر کانگریس طاقتور امیدواروں کو کھڑا کرے گی۔ کانگریس پارٹی کے صلاح کار نے بتایا کہ ایک طرف جہاں یو پی کانگریس کے چہرے کو بہتر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے تو دوسری جانب محفوظ نشستوں پر کوئی ٹھوس اسکیم تیار نہ کرنا صلاح کاروں پر انگلیاں اٹھانا ہے۔