صحافی گوری لنکیش کے قتل کے مشتبہ امول کالے کی ڈائری سے ایک چوکانے والی بات کا خلاصہ ہوا ہے۔ڈائری سے پتہ چلا ہے کہ لنکیش کے علاوہ مشتبہ کے نشانے پر ل36 اور لوگ تھے۔ذرائع نے نیوز 18 کو بتایا کہ مشتبہ نے ڈائری میں جن لوگوں کو اپنا نشانہ بتایا ہے۔
ان میں سے زیادہ تر مہاراشٹر سے ہیں۔جبکہ 10 لوگ کرناٹک کے رہنے والے ہیں ۔کرناٹک میں جن لوگوں کو قتل کیلئے چنا گیا ، مشتبہ نے انہیں ‘ہندو مخالف’ کے طور پر پیش کیا ہے۔ڈائری کا زیادہ تر حصہ کوڈ ورڈ میں لکھا گیا ہے ۔36 لوگوں کے قتل کے ذکر کے ساتھ اس میں قتل کیلئے مہا راشٹر او رکرناٹک کے 50 شوٹرس کا بھی ذکر ہے۔ان میں سے کچھ کی بیل گاؤں ،ہبلی اور پونے میں ہتھیار جیسے بندوق ،پستول ،ایئر گن ٹریننگ چل رہی تھی۔
ذرائع کے مطابق کر ناٹک ،مہاراشتر اور گوا میں ہندو تنظیموں کے ذریعے منعقد اجلاسوں میں کون سب سے زیادہ بہادر ہے۔اسے دیکھ کر شوٹرس کا انتخاب کیا جاتا۔
گوری لنکیش قتک معاملہ:مشتبہ کی ڈائری سے خلاصہ،50 شوٹرس کے نشانے پر 36 لوگ
گوری لنکیش : فائل فوٹو
پرشورام واگھمارے جس پر گوری لنکیش پر گولی چلانے کا الزام ہے، اسے اس لئے منتخب کیا کیونکہ 2012 میں اس نے وجے پوراضلع میں اپنے آبائی شہر میں فرقہ وارانہ کشیدگی بڑھانے کیلئے پاکستانی جھنڈا لہراکر اپنی بہادری دکھائی تھی۔
واگھمارے کو قتل سے پہلے اور بس کے کرائے کیلئے 3000ہزار روپئے اور قتل کے بعد اچھا کام کرنے کیلئے 10 ہزار روپئے دئے گئے تھے۔بتادیں کہ 5 ستمبر 2017 کوبائک سوار دو لوگوں نے آفس سے لوٹ رہی گوری لنکیش کا قتل کر دیا تھا۔پولیس نے اس معاملے 6 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔وہین تین سازش رچنے والوں کی اسے تلاش ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ ملزموں نے گوری لنکیش کو اس لئے مار دیا کیونکہ وہ انہیں ۔اینٹی ۔ہندو ‘مانتے تھے۔
ایس آئی ٹی کے مطابق ،جس ہتھیار سے گوری لنکیش کا قتل کیا گیا تھا اسی ہتھیار سے پروفیسر کلبرگی اور ممبئی میں رہنے والے لیفٹ تھنک گووند پنسارے کا بھی قتل کیا گیا تھا۔