کیرالہ کے سرخیوں میں چھائے چرچ سیکس اسکینڈل میں پولیس نے چار پادریوں کے خلاف عصمت دری اور جنسی تشدد کا مقدمہ درج کیا ہے۔
دراصل ایک خاتون نے کچھ دنوں پہلے الزام لگایا تھا کہ جب وہ كوٹايم ضلع میں واقع ملنكارا آرتھوڈكس چرچ میں كنفیشن کے لئے گئی تو ان پادریوں نے اسے بلیک میل کرتے ہوئے اسے اپنے جنسی ہوس کا نشانہ بنایا۔ اس کیس کے سرخیوں میں آنے کے بعد کیرالہ پولیس نے واقعہ کی جانچ کرائم برانچ کو سونپی تھی۔ پولیس کے سامنے درج شکایت میں خاتون نے ان الزامات کی تصدیق کی تھی، جس کے بعد یہ کارروائی کی گئی۔
بتا دیں کہ چرچ میں اس طرح کے کنفیشن کو بالکل خفیہ رکھا جاتا ہے۔ حالانکہ عورت کے شوہر نے یہ الزام لگایا ہے کہ اس کی بیوی ایسے ہی ایک بار پھر کنفیشن کے لئے چرچ گئی تھی، لیکن اس پادری نے بلیک میل کرتے ہوئے اس کے ساتھ کئی بار جنسی زیادتی کی۔ وہیں، جب اسے نے ایک اور پادری سے مدد مانگی تو اس نے بھی دھمکی دی اور اس کا نمبر ایک دوسرے پادری کو دے دیا۔ یہ سلسلہ پانچ پادریوں پر جا کر رکا۔
ادھر چرچ کے سیکرٹری بیجو امین کا کہنا ہے کہ انہیں متاثرہ کے شوہر سے شکایت ملی تھی، جس پر انہوں نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے ملزم پادریوں کا تبادلہ کر دیا ہے۔ امین نے کہا، ‘چرچ نے بہت ذمہ داری سے کام کیا۔ آج کی صورت حال میں چار افراد مشتبہ ہیں۔ اس معاملے کی تحقیقات کے لئے ایک کمیشن قائم کی گئی ہے۔ جانچ چل رہی ہے اور رپورٹ آتے ہی چرچ ان پر دوبارہ کارروائی کرے گا۔