سری نگر :وادی کشمیر میں دو دنوں تک معطل رہنے والی ریل خدمات پیر کی صبح بحال کردی گئیں۔
وادی میں ریل خدمات 7 جولائی کو مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی طرف سے دی گئی ہڑتال کی کال کے پیش نظر معطل کی گئی تھیں۔ مزاحمتی قیادت نے ہڑتال کی کال قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے ) کے ہاتھوں دختران ملت سربراہ سیدہ آسیہ اندرابی اور ان کی دو ساتھیوں فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نصرین کو گرفتار کرکے دہلی منتقل کرنے کی کارروائی کے خلاف دی تھی۔
تاہم حزب المجاہدین کے سابق کمانڈر برہان مظفر وانی کی دوسری برسی کے حوالے سے مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے جاری کردہ احتجاجی پروگرام کے پیش نظر ریل خدمات اتوار کو مسلسل دوسرے دن بھی معطل رکھی گئیں۔
مسٹر گیلانی، میرواعظ اور یاسین ملک نے اپنے احتجاجی پروگرام میں اتوار کو برہان وانی کی دوسری برسی کے موقع پر مکمل و ہمہ گیر ہڑتال کے ساتھ ساتھ ترال چلو کی کال دے رکھی تھی۔ تاہم انتظامیہ نے مختلف طرح کی پابندیوں کے اطلاق سے اس پروگرام کو ناکام بنادیا۔ ریلوے کے ایک عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا ‘ ہم نے آج تمام ریل گاڑیوں کی معمول کی خدمات بحال کردیں’۔ انہوں نے بتایا کہ ریل خدمات کی معطلی کا فیصلہ مقامی سیول و پولیس انتظامیہ کے مشورے پر لیا گیا تھا، اور ان کی جانب سے گرین سگنل ملنے کے بعد ہی ریل خدمات کو آج بحال کردیا گیا۔
مذکورہ عہدیدار نے بتایا ‘بڈگام۔ سری نگر سے جموں خطہ کے بانہال کے درمیان براستہ پلوامہ، اننت ناگ اور قاضی گنڈ چلنے والی ریل خدمات بحال کردی گئیں ‘۔ انہوں نے بتایا کہ اسی طرح وسطی ضلع بڈگام اور شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کی درمیان چلنے والی ریل خدمات بھی بحال کردی گئیں۔ یہ رواں ماہ کے دوران دوسری دفعہ ہے کہ جب وادی میں ریل خدمات کو سیکورٹی وجوہات کی بناء پر معطل رکھا گیا۔
ریلوے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ماضی میں احتجاجی مظاہروں کے دوران ریلوے املاک کو بڑے پیمانے کا نقصان پہنچایا گیا۔ وادی کشمیر میں سال 2016 میں برہان وانی کی ہلاکت کے بعد احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر ریل خدمات کو قریب چھ مہینوں تک معطل رکھا گیا تھا۔