لکھی سرائے:بہار کے لکھی سرائے ضلع کے بڈیہہ میں واقع جواہر نووودیہ اسکول کے 130 طلبا۔ طالبات زہریلا کھانا کھانے سے بیمار ہوگئے جن میں چار کی حالت تشویشناک ہے ۔
سب ڈویژن آفیسر (ایس ڈی او) مرلی پرساد نے آج یہاں بتایا کہ نوودیہ اسکول میں 250 طلباء زیر تعلیم ہیں۔ کل رات اسکول کی کینٹین میں تمام طلباء، اساتذہ، پرنسپل اور دیگر ملازمین نے فرائیڈ چاول، مٹر پنیر کی سبزی، دال تڑکا اور رائتہ کھایا۔ رات 11 بجے 130 طلبا و طالبات، چار استاد اور تین صفائی ملازمین نے پیٹ میں درد ہونے کی شکایت کی۔صبح تقریباً تین بجے جب ان کا درد ناقابل برداشت ہو گیا توانہیں فوراً ہی بڈیہہ اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
مسٹر پرساد نے بتایا کہ اسپتال میں سبھی بیمار طلباء کا علاج ہو رہا ہے ۔ ان میں سے موسمی کمار، پریتی کماری، ورشا کماری اور رجنی کماری کی حالت تشویشناک ہے جنہیں بہتر علاج کے لئے ڈاکٹروں نے لکھی سرائے صدر اسپتال بھیج دیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم بھی ریفرل اسپتال پہنچ گئی ہے ۔ اسپتال میں آٹھ ایمبولنسوں کو بھی لگایا گیا ہے ۔
ایس ڈی او نے بتایا کہ اس دوران ضلع مجسٹریٹ شوبھیندر کمار چودھری نے اسپتال پہنچ کر طلباء و طالبات کی عیادت کی اور صورت حال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع مجسٹریٹ کے حکم پر گزشتہ رات پکے کھانے کے نمونے بھی لئے گئے ہیں جس کی جانچ فوڈ انسپکٹر کریں گے ۔
مسٹر پرساد نے بتایا کہ ضلع مجسٹریٹ کے حکم پر نوودیہ اسکول کے پانی کی جانچ کے لئے عوامی صحت اور انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے افسران کو بلایا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مسٹر چودھری نے اسکول کو تین دن تک بند رکھنے کا بھی حکم دیا ہے ۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اسکول میں دو دن قبل میدان کی گھاس پھوس کو صاف کرنے کے لئے کیڑے مار دوا کا چھڑکاؤ کیا گیا تھا۔ یہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ کھانا اور پانی کے علاوہ بچوں کے بیمار پڑنے کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے ۔