لکھنؤ۔وزیرفولاد بینی پر ساد ورمانے فولاد صارفین کو نسل کے ۲۴ویں جلسہ کی صدارت لکھنؤ میں ۳فروری کو کی ۔اس موقع پر وزارت فولاد اور عوامی شعبے کے اداروں کے سینر افسران ،فولاد صارفین کی ایسوسیشنوں اور کونسل کے نام زد رکن شامل تھے۔جلسے کو خطاب کرتے ہو ئے مسٹر ورمانے کہاکہ ہندوستان کی دور اندیشی اور حکومت کی کوششوں سے ہندوستان آج دنیا سب سے بڑ ا فولا د پیداکر نے والا شرح ترقیات کے معاملہ میں دس بڑے مما لک کی فہرست میں دوسراسب سے اچھا ملک ہے ۔موجودہ وقت میں ہندوستان کے فولا د پیداوای صلا حیت سالا نہ ۹۶ملین ٹن ہے جس کی توسیع آہستہ آہستہ کی جارہی ہے اور ۲۰۲۵ تک اس کی صلاحیت ۳۰۰ ملین ٹن تک پہنچنے کا تصور کیا گیا ہے ۔وزیر نے یہ بھی بتایاکہ اس ہدف کو حاصل کرنے لئے ایک لائحہ عمل تیار کیا جارہاہے ۔مسٹر ورمانے اعلان کیا کہ حکومت کی کوششوں سے ہندوستان اپریل ۔دسمبر ۲۰۱۳ کے دوران فولاد بر آمد کرنے والا بن گیا ۔انہوں نے بتایا کہ وزارت فولا د حکومت ہند کے تحت پہلی وزارت جیسے آئی ایس او ۹۰۰۱ :۲۰۰۸ سند سے نوازہ گیاہے ۔
وزیر فولاد نے سند تی ترقی کو فروغ کی سمت میں جارہی کوششوں کے بارے میں بتایا ۔انہوں نے کہاکہ بارہ بنکی ،لکھیم پور ،ہر دوئی جھا نسی،قیصر گنج ،مرزاپور ،امبیڈکر نگر اور بہر ائچ میں ایک ایک اور گو نڈہ میں دو دو فیکٹریاں لگائی جارہی ہیں ۔اس کے اعلاوہ رائبریلی میںایک ویل پلانٹ اور جگدیش پور و گو نڈہ میں ۵۰۰۔۵۰۰میگا واٹ صلاحیت کے ۲ بجلی کے پلا نٹ بھی لگائے جارہے ہیں ۔جس میں ہر ایک پر ۳ہزار کروڑ روپئے کا سرمایہ لگے گا ۔اور تقریباًایک ہزار افراد کو روز گار حاصل ہو گا ۔جگدیش پور میں ۱۳ہزار ٹن سالانہ صلا حیت کی ایک اور اسٹیل یو نیٹ لگائی جارہی ہے۔ایک لاکھ
۵۰ہزار ٹن سالا لہ صلاحیت والی ایک ٹی ایم ٹی باڑ میل قا ئم کی جارہی ہے گورکھپور اور گو نڈہ میں اسٹاک یاڈ بھی بنائے جارہے ہیں۔وزیر فولاد نے کہاکہ حکومت مختلف پالیسی ساز اقدامات کے ذریع فولاد صنعت کی ترقی میں تیزی لانے کے لئے پور عزم ہے انہوں نے دیہی اور شہری علا قوںکے درمیان فولاد کی خفت میں تشویش ظاہر کی اور ایسے ختم کرنے کے لئے اٹھا ئیںگئے قدم کو بتایا ۔انہوں نے فولاد کی مانگ پور ا کرنے کے لئے دیہی ڈیلروںتقرری اور ملک کے دور دراج علاقوں میں کم قیمت پر معیاری فولاد فراہم کرانے کے لئے فولا د پروسیسنگ یو نٹ بارے میں بتایا ۔کو نسل کے اراکین نے ڈیلر شیپ نٹورک کے توسیع اور بازار کے مختلف شعبے کے لئے فولاد فراہمی مختلف معاملات کو اٹھا یا ۔