نئی دہلی( بھا شا)اسپکٹرم کی نیلامی کا تیسرامرحلہ آج شروع ہوگیا ۔اور اس میں ۸مواصلات کمپنیاں میدان میں ہیں ۔حکومت کو اس نیلامی سے کم سے کم ۱۱۳۰۰کروڑ روپئے پیداہو نے کی امید ہے ۔سرکاری ذائع نے کہاکہ نیلامی آج صبح ۹بجے شروع ہوگئی ۔محکمہ موصلات ۱۸۰۰ میگا ہرٹز بینڈ میں ۳۸۵ میگا ہرٹز ریڈیو ویواور ۹۰۰ میگاہرٹز بینڈ میں ۴۶ میگا ہرٹز بلاک کو پیش کیا ہے ۔نیلامی کے ضوابط کے مطابق ہر ایک کمپنی کو بو لی لگانے کے لئے ۲۴۰ منٹ کا کو ٹا دیا گیا ہے ۔اس کا مطلب ہے کہ ہر کمپنی کے لئے نیلامی کا وقت ۴گھنٹے تک ہوسکتاہے ۔
نیلامی میں عام طور پر ایک دن میں ۲۰۔۲۰ منٹ کے فرق کے بعد بولی کے ۶سے ۷ دور منعقد کئے جاتے ہیں ۔ہر دور تقریباً۶۰منٹ کا ہوتاہے ۔
نے ۲جی اسپکٹرم الاٹمینٹ معاملے میں سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق یہ نیلامی کرائی ہے ۔عدالت نے حکم دیا ہے کہ فروری ۲۰۱۲ میں منسوخ کئے گئے سبھی ۱۲۲ لا ئسنسوں سے آزاد اسپیکٹرم کو نیلامی پر چڑھایاجائے ،اس کے اعلاوہ اس بار ۹۰۰ میگا ہر ٹز بنیڈ کے اسپیکٹم کی بھی نیلامی کی جارہی ہے ۔کیونکہ اس بینڈ کا کچھ اسپیکٹرم پورانی موصلات کمپنیوں کے پاس ہے ،ان کمپنیوں کے لا ئسنسوںکی مدت نو مبر ۲۰۱۴سے ختم ہونا شروع ہوجائے گی ۔۲۰۱۰ میں پہلی بار تھری جی اسپیکٹرم کی نیلامی ۳۴دن میں ختم ہوئی تھی نومبر ۲۰۱۲ میں اسپیکٹرم نیلامی صرف دو دن اور گذشتہ سال مارچ میں نیلامی صر ف ایک دن میں ہی ختم ہوگئی تھی ۔نو مبر ۲۰۱۲ میں ۹۴۶۰ کروڑ روپئے کی بولیاں حاصل ہوئی تھی جبکہ ۲۸ہراز کروڑ روپئے کے اسپیکٹرم نیلامی کے لئے رکھے گئے تھے اور مارچ ۲۰۱۳ میں صر ف سی ڈی ایم اے اسپیکٹرم کی نیلامی کی گئی تھی ۔اور اس میں کسی جی ایس ایم سر وس کمپنی میں حصہ نہیں لیا تھا ۔اس نیلا می میں سیستیما شیام نے ۲۱ مواصلات سر کلوں میں سے ۸کے لئے تقریباً۳۶۰۰کروڑ روپئے کی بولی لگاکر اسپیکٹرم حاصل کیا تھا ۔حکومت کو اس بار امیدہے کہ نیلامی کامیا ب رہے گی اور پورا اسپیکٹرم فروخت ہو جائے گا ۔رواں مالی سال میں اسپیکٹرم نیلامی سے ۵۰ ء۸۷۴ ۴۰کروڑ روپئے کی آمدنی کا ہدف رکھا ہے ۔اس میں یکمشت اسپیکٹرم فیس اور سالانہ لا ئسنس فیس شامل ہے ۔