جرمنی کی فٹبال ٹیم کے کھلاڑی میسوت ازیل نے ’نسلی تعصب‘ پر مبنی رویے کے سبب جرمنی کی قومی فٹبال ٹیم میں کھیلنے سے انکار کر دیا ہے۔
آرسینل کلب کی جانب سے کھیلنے والے کھلاڑی ازیل نے اپنے بیان میں کہا کہ جرمنی فٹبال فیڈریشن کی جانب اپنے ساتھ پیش آنے والے رویے کے بعد وہ ’جرمنی کی قومی ٹیم کا حصہ نہیں رہنا چاہتے۔‘
انھوں نے کہا کہ ورلڈ کپ میں ٹیم کی ناقص کارکردگی کا الزام بھی اُن پر ہی عائد کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ مئی میں ترک نژاد جرمنی کے فٹبالر کو لندن کے ہوٹل میں ترکی کے صدر سے ملاقات کرنے اور تصویر لینے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
میسوت ازیل اور دوسرے جرمن کھلاڑی الیکے گوندوا نے ترکی میں انتخابات سے قبل صدر طیب اردگان سے ملاقات کی تھی۔
ازیل نے ترکی کے صدر کو اپنی دستخط کی ہوئی قیمض دیں اور قمیض پر لکھا کہ تھا کہ ’میرے عزت ماب صدر کے لیے بہت احترام کے ساتھ۔‘
ازیل کا کہنا ہے کہ انھوں نے اس ملاقات میں فٹبال کے بارے میں بات کی تھی۔
جرمنی کے کئی سیاستدانوں نے ان کھلاڑیوں کے اس اقدام کی مذمت کی ہے اور جرمنی کی جمہوری اقدار اور محب و وطنی پر سوالات اُٹھائے تھے۔
یاد رہے کہ جرمنی نے ماضی میں ترکی کے صدر طیب اردگان کی جانب سے اپنی حریفوں کے خلاف کریک ڈؤان پر شدید تنقید کی تھی۔
ازیل کا کہنا ہے تھا کہ ان کے ’خاندان کی جڑوں کی بے عزتی‘ کی جا رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اُن کے خاندان کو نفرت پر مبنی ای میلز اور دھمکی آمیر کالز آ رہی ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر بھی انہیں تنیقد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔