کینیڈا میں 29 سالہ پاکستانی نوجوان فیصل حسین کی وڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں وہ ٹورنٹو شہر کے وسطی علاقےGreektown میں لوگوں پر فائرنگ کرتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ پیر کو علی الصبح فیصل نے گولیاں مار کر 18 سالہ نوجوان لڑکیReese Fallon کو قتل کر دیا۔ اس کے علاوہ شدید زخمی ہونے والی ایک 10 سالہ بچّی بھی ہسپتال پہنچ کر دم توڑ گئی۔ بعد ازاں فیصل کو پولیس نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔
شہر کی پولیس کے سربراہMark Sauders کے مطابق اس دہشت گرد حملے مین 13 افراد زخمی ہوئے۔ کینیڈا کے نشریاتی ادارےCBC نے فیصل کے ایک دوستSukhera Amir سے انٹرویو لیا جس میں اُس کا کہنا تھا کہ فیصل کی جانب سے قتل کے ہول ناک اقدام کا بہت مشکل سے یقین آیا۔ سکھیرا کے مطابق فیصل نے 8 برس قبل اس بات کا ذکر کیا تھا کہ وہ تناؤ اور ڈپریشن کا شکار ہے اور اپنا علاج کروا رہا ہے جس کے سبب سکھیرا نے گمان کیا کہ فیصل کی حالت کنٹرول میں ہے۔
پولیس نے ایک عینی شاہد کے حوالے سے بتایا کہ فیصل نے زمین پر پڑی نوجوان لڑکی کے قریب جا کر اسے 3 یا 4 گولیاں ماریں۔ ایک دوسری عینی شاہد خاتون کا کہنا ہے کہ اس نے فیصل کو ایک اطالوی ریستوران میں داخل ہو کر ایک لڑکی کے سینے میں گولیاں مارتے ہوئے دیکھا۔
فیصل کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنی پوری زندگی شدید ذہنی خلل کا شکار رہا۔ کینیڈین نشریاتی ادارے CBC نے فیصل کے ایک دوسرے دوست خالد ملک کے حوالے سے بتایا کہ چند برس قبل فیصل کی ایک بہن حادثے کا شکار ہو کر اپنی جان گنوا بیٹھی تھی۔
واقعے کے پیچھے کار فرما عوامل ابھی تک اوجھل ہیں اور پولیس کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں۔