لکھنؤ: اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں پیر کی صبح ہوئی ڈھائی گھنٹے کی بارش سے معمولات زندگی درہم برہم ہو گئی اور نچلے علاقوں سمیت کئی وزراکی رہائش گاہوں میں پانی بھر گیا۔
لکھنؤ میں مانسون کی پہلی موسلادھار بارش سے شہر کے مختلف علاقوں میں سڑکوں پر پانی بھرنے سے کئی جگہوں پر کافی دیر تک جام کی صورت حال پیداہوگئی۔ بارش کی وجہ سے اسکول جانے والے بچوں اور دفتر جانے والے ملازمین کو کافی پریشانی اٹھانی پڑی۔ گٹر بند ہونے سے سڑکوں پر کئی فٹ پانی جمع ہو گیا ہے ۔ یہاں ہوئی پہلی بھاری بارش نے لکھنؤ نگرنگم کے پانی کی نکاسی کے دعووں کی پول کھول کر رکھ دی۔
بارش کی وجہ سے کئی وزراکی رہائش گاہوں میں بھی پانی بھر گیا۔ پانی نکالنے کے لئے نگرنگم نے تین ٹیموں کو لگایا ہے ۔ پانی کی وجہ سے نالے طغیانی پر ہیں۔ انتظامیہ نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ نالوں کے قریب بچوں کو نہ جانے دیں۔ گزشتہ دنوں نالے میں گرنے سے کئی بچوں کی موت ہو گئی تھی۔
زیادہ ترعلاقوں میں سیور لائن میں کوڑا جمع ہونے سے پانی بھر گیا۔ لکھنؤ کے پاش علاقے حضرت گنج، گومتی نگر، میٹروپولیٹن کے علاوہ پرانے لکھنؤ میں ڈالي گنج اور مویا پل کے نیچے سمیت کئی مقامات پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہے ۔ پانی گھروں اور دکانوں میں بھی بھر گیا۔ میونسپل ملازمین پانی نکالنے میں لگے ہیں۔ بارش کی وجہ سے کئی علاقوں میں بجلی کی سپلائی بھی متاثر ہے ۔