مظفرپور کے شیلٹرہوم میں بچیوں کی عصمت دری کا شرمناک معاملہ سامنے آنے کے بعد ایک اور شیلٹر ہوم سے 11 خواتین لاپتہ ہو گئی ہیں۔ افسران اور ملازمین نے ان خواتین کے لاپتہ ہونے کی جانکاری پولیس اور انتظامیہ سے چھپائی۔
شیلٹر ہوم واقعہ کے انکشاف کے بعد حکومت نے برجیش ٹھاکر اور کمپنی کی طرف سے چلائے جانے والے تمام اداروں کا جائزہ لیا ہے۔ اسی ضمن میں گزشتہ 9 جون کو حکومت کے حکم پر سدھار میں رہنے والی 16 خواتین کو بیگوسرائے منتقل کر دیا گیا تھا۔ ساتھ ہی وہاں کے سبھی کاغذات کو ضبط کر کے ہوم کو سیل کر دیا گیا تھا۔ ضبط شدہ کاغذات کے جائزہ سے یہ پتہ چلا ہے کہ یہاں سے 11 خواتین غائب ہیں۔ اس معاملہ میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ شیلٹرہوم کے ملازمین نے 11 خواتین کے غائب ہونے کی جانکاری پولیس اور انتظامیہ سے چھپا رکھی تھی۔ اس معاملہ میں سماجی فلاح و بہبود معاملوں کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر دیویش کمار نے خاتون پولیس اسٹیشن میں ایک اور ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ ڈائریکٹر دیویش کمار نے اس معاملے میں سیوا سنکلپ اینڈ وکاس سمیتی کے منتظم اور ملازمین کو ملزم بنایا ہے۔