نئی دہلی : داغدار ممبران اسمبلی اور ممبران پارلیمنٹ کو بچانے والے آرڈیننس کو واپس لینے اور اس سے متعلق بل منسوخ ہونے کے بعد سے کانگریس اور بی جے پی میں اس کا کریڈٹ لینے کی دوڑ مچی ہوئی ہے. کانگریس مسلسل یہ کہہ رہی ہے کہ پارٹی نائب صدر راہل گاندھی کے چلتے ہی یہ آرڈیننس واپس لیا گیا. وہیں بی جے پی کی طرف سے مورچہ سنبھالتے ہوئے پارٹی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی نے اپنے بلاگ میں سونیا گاندھی پر نشانہ لگاتے ہوئے داغدار آرڈیننس کو واپس لینے کا کریڈٹ صدر پرنب مکھرجی کو دیا ہے.
اپنے بلاگ میں اڈوانی نے لکھا ہے، ` داغدار آرڈیننس راہل گاندھی کے چلتے نہیں صدر پرنب مکھرجی کی وجہ سے منسوخ کیا جا سکا ہے. 26 ستمبر کی شام 5.30 بجے میں ، سشما سوراج اور ارون جیٹلی صدر پرنب مکھرجی سے ملے تھے. 45 منٹ کی اس ملاقات کے بعد ہی ہمیں یہ لگ گیا تھا کہ صدر داغدار آرڈیننس کے معاملے میں دخل دینے والے ہیں. `
اڈوانی نے بلاگ میں لکھا ” اس کے کچھ ہی دیر بار خبریں آنی شروع ہو گئیں کہ صدر نے شندے ، سبل اور کمل ناتھ کو طلب کر لیا ہے. مجھے لگتا ہے تبھی یو پی اے حکومت کے وزراء کو صدر کے اعتراض کے بارے میں بتایا گیا ہوگا. اگر صدر آرڈیننس واپس کر دیتے تو حکومت کے لئے بڑا جھٹکا ہوتا. مجھے لگتا ہے تبھی سونیا گاندھی نے داغدار آرڈیننس کی وجہ سے پارٹی کو ہو رہے نقصان کی تلافی کے لئے راہل کا استعمال کرنے کے بارے میں سوچا جائے گا. `