طویل عرصہ کی علالت کے بعد سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی جمعرات کو انتقال کرگئے ۔ ان کی عمر 93 برس تھی ۔ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں انہوں نے آخری سانس لی ۔ انہیں لائف سپورٹنگ سسٹم پر رکھا گیا تھا ۔
اس سے قبل مودی آج واجپئی کی کیفیت جاننے ایمس گئے اور ان کا علاج کر رہے ڈاکٹروں سے بات چیت کی ۔ واجپئی کا حال چال جاننے کے لئے دوسرے سیاستدان بھی مسلسل ایمس پہنچ رہے تھے ۔ آج صبح نائب صدر ایم ونکیا نائیڈو نےاسپتال پہنچ کر ڈاکٹروں سے واجپئی کے صحت کی معلومات حاصل کی تھی ۔
مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا، مرکزی اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی، بھارتیہ جنتا پارٹی صدر امت شاہ، سابق نائب وزیر اعظم لال کرشن اڈوانی اور سابق مرکزی وزیر مرلی منوہر جوشی ان کا حال جاننے کے لئے آج صبح ایمس پہنچے۔ اس کے بعد مرکزی وزیر راج ناتھ سنگھ نے بھی ایمس جاکر واجپئی کی صحت کے بارے میں معلومات لی۔ بہت سے دوسرے لیڈر بھی سابق وزیر اعظم کی خیر خیریت جاننے اسپتال پہنچ رہے ہیں۔
دریں اثنا، ایمس میں بھرتی سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی صحت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لئے آج بڑی تعداد میں مرکزی وزراء، سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور ان کے مداحوں کے آنے کی وجہ سے یہاں سیکورٹی انتظامات سخت کردئے گئے ہیں ۔ جوائنٹ پولیس کمشنر (جنوبی) دیویش شریواستو کی قیادت میں بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو ایمس کے ارد گرد تعینات کیا گیا ہے۔ سینئر حکام ایمس کے اندر اور باہر موجود ہیں اور ٹریفک کو معمول کے مطابق برقرار رکھنے کے لئے خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ واجپئی کی حالت بہت سنگین ہے اور وہ وینٹی لیٹر ہیں۔