نئی دہلی : بھارت رتن سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واچپائی کی آخری سفر میں آج راجدھانی میں عوام کا جم غفیر امڑ پڑا اور ملک کے دوردرازعلاقوں سے آئے لاکھوں لوگوں نے کڑی دھوپ اودہلی کے امس بھرے موسم کے باوجود اپنے عزیز لیڈر کے اخری سفر میں شرکت کی۔
راجدھانی کے آئی ٹی او کے سامنے دین دیال اپادھیائے مارگ پر پارٹی دفتر سے جب دو بجے آنجہانی کی آخری سفر شروع ہواتو لوگ کافی جذباتی ہوگئے اور ان کی آنکھیں نم ہوگئیں۔
قابل ذکر ہے کہ صبح سے ہی قومی راجدھانی اور ملک کے دوادراز علاقوں سے ہردل عزیز لیڈر کے آخری دیدارکے لئے لاکھوں کی تعداد میں پہونچے گئے تھے ۔اخری سفر کے دوران لوگوں نے راستے بھر ان کے جسد خاکی پر پھول برسائے ۔ ان کی آخری رسومات کی ادائیگی کے لئے ان کے جسد خاکی کو لیکر تقریبا 7 کلو میٹر کا راستہ طئے کر کے آئی ٹی او، دہلی گیٹ،دریا گنج اور شانتی ون سے ہوتے ہوئے راشٹریہ اسمرتی استھل لے جایا گیا۔
جنازے میں وزیر اعظم نریندرمودی اور بی جے پی کے صدر امت شاہ، وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان، مرکزی وزیر وجئے گوئل اور دوسرے کئی سینئر لیڈروں نے پیدل چل کر اسمرتی استھل پہونچے ۔آخری رسوم کی ادائیگی کے لئے واچپائی کے جسد خاکی کو ترنگے میں لپیٹ کر پھول مالاؤں کے ساتھ فوج کی گاری میں لے جایا گیا۔فوج کے جوانوں نے واچپائی کے جسد خاکی کو اپنے کندھوں پر رکھ کر گاڑی پر رکھا۔ گاڑی کو چاروں طرف سے پھول سے سجایا گیا تھا ۔
اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ۔آخری رسوم کی ادائیگی کے لئے سابق وزیراعظم کے جسد خاکی کو جس جس راستے سے لے جایا گیا وہاں پر سیکورٹی کے انتظامات کافی سخت اور چاق و چوبند تھے ۔خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم نے لمبے عرصے تک علالت کے بعد جمعرات کو شام پانچ بجکر پانچ منٹ پر دہلی کے ایمس اسپتال میں اپنے زندگی کی آخری سانس لی۔