لکھنؤ(نامہ نگار)سات فروری کو ملک بھر میں نمائش کیلئے پیش کی جا رہی فلم ’یارب‘ کے فنکار منگل کو لکھنؤ پہنچے۔ فلم میںاہم کردار ادا کر رہے اعجاز خان نئی اداکارہ ارجمند مغل فلم ساز حوری علی خان اور مصنف اکرام اختر نے راجدھانی لکھنؤ میں فلم کی تشہیر کیلئے پریس کانفرنس کی۔
راجدھانی پہنچے اداکار اعجاز خان جو کہ فلم میں اے سی پی رن وجے سنگھ کا کردار ادا کر رہے ہیں ، نے یہاں کہا کہ آج کل دنیا میں سب سے بڑا موضوع اور پریشانی دہشت گردی ہے مسٹر اعجاز نے کہا کہ جہاد کے نام پر غریبوں کو مشتعل کیاجا رہا ہے۔ فلم کے ذریعہ پیغام دیا گیا ہے کہ جہاد کو دہشت گردی سے نہیں جوڑنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جہاد کے اصل معنی ہیں ماں باپ کی خدمت کرنا، جہاد کا مطلب ہے محبت پھیلانا اور جہاد کا مطلب ہے اچھا انسان بننا۔اداکار اعجاز خاںکہتے ہیں کہ فی الوقت لو گ شاپنگ مال اسٹیشن اوربھیڑ بھاڑ والے مقامات پر جاتے ہوئے ڈرتے ہیں۔ کیونکہ دہشت گردی کا خوف لوگوںکے چہروں پر نظر آنے لگا ہے۔ ساتھ ہی آج کہیں بھی دھماکہ ہوتا ہے تو مسلمان شرمندہ ہوتا ہے۔ ان پر سوال اٹھایاجاتا ہے، اس فلم سے اس بات کا جواب دیا گیا ہے ۔ وہیں تنازعات میں گھری اس فلم پر بحث کرتے ہوئے اعجاز نے کہا کہ فلم دیکھنے سے پہلے اس پر پابندی عائد کرنا غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے فلم دیکھئے تب اس پر کوئی فیصلہ کیجئے۔ اعجاز نے بگ باس سے متعلق بحث میں کہا کہ تیسرے مقام پر رہنے سے بھی میں خوش ہوں اورفلم میں بگ باس کے کردار سے بالکل برعکس نظر آؤںگا۔
اس موقع پر فلم میں آمرین کا کردار ادا کر رہی نئی اداکارہ ارجمند مغل کو پورا یقین ہے کہ اس فلم سے ان کو شناخت ملے گی۔ ارجمند نے کہا کہ ان کا کردار کچھ الگ طرح کا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ یتیم لڑکی امرین کا کردار ادا کر رہی ہیں۔ ارجمند کہتی ہیں کہ اگر انہیں نا ظرین کا پیار ملا تو وہ ایسی ہی اچھی فلمیں کرتی رہوںگی۔
فلم کی تشہیر کیلئے شہر آئے ’یارب کے مصنف اکرام اختر نے بتایا کہ اس فلم کو سینسر بورڈ سے پاس کرانے میں کافی دقتیں آئیں انہوںنے کہا کہ سینسر بورڈ’یارب ‘ کو پاس کرنا نہیں چاہتا تھا اس کے بعد فلم ٹریبونل گئی جہاں فلم کو دیکھنے کے بعد کہا گیا کہ اس فلم کو ملک کے بچے بچے کو دیکھنا چاہئے۔ اکرام کہتے ہیں کہ ٹریبونل میں اس فلم کی خوب تعریف و توصیف ہوئی۔ انہوں نے بتایاکہ فلم یقینا متنازعہ موضوع پر مبنی ہے مگ اس سے کسی کے جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچائی گئی ہے وہ کہتے ہیں فلم کی تعمیر میں فلم سازوں اور خاص طور سے مہیش بھٹ نے کافی محنت کی ہے۔ مسٹر اکرام اختر نے بتایا کہ ٹریو فلم اور وشیش بینرس کے تلے بنی فلم کو بڑے بڑے علماء اور پولیس افسران کو دکھائی گئی تھی انہوں نے فلم کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس فلم کو سبھی کو دیکھنا چاہئے تاکہ سچائی سب سے سامنے آئے۔ اکرام اختر نے بتایا کہ سات فروری کو ریلیز ہو رہی ’یارب‘ حقیقت پسند لوگوں کو ضرور پسند آئے گی۔
پریس کانفرنس میں موجود فلم پروڈیوسر حوری علی خاں بھی موجود تھی انہوں نے بتایاکہ فلم کی تقریباً۹۰فیصد شوٹنگ لکھنؤ میں ہوئی ہے۔
دریں اثناء مذکورہ فلم کی لکھنؤ میں متعدد مقامات پر محدود نمائش کی گئی جسے تمام لوگوں نے پسند کرتے ہوئے اس کی ستائش کی اور لوگوں میں فلم کے رلیز ہونے کا بے قراری سے انتظارنظر آرہا تھا۔