اقوام متحدہ کے ایک ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے خبردار کیا ہے کہ یمن کو ممکنہ طور پر ہیضے کی تیسری وباء کا سامنا ہے۔
جمعرات کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ یمن میں حالیہ بارشوں سے اس وباء کی تیسری لہر کا خطرہ بڑھ رہا ہے اور گزشتہ دو ماہ میں ہیضے سے مبینہ طور پر متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
ڈوجارک کے مطابق اپریل 2017ء سے یمن میں ہیضے میں مبینہ طور پر مبتلا 11 لاکھ سے زیادہ کیسوں کی اطلاع ملی جب کہ 2310 افراد اس مرض کے نتیجے موت کے منہ میں چلے گئے۔
ترجما نے بتایا کہ رواں کے آغاز سے لے کر ماہِ اگست کے وسط تک 1.2 لاکھ کیسوں کی اطلاع ملی۔ اگرچہ یہ تعداد گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران کے کیسوں کے مقابلے میں کم ہے تاہم آخری چند ہفتوں میں کیسوں میں یک دم اضافہ ممکنہ طور پر اس وباء کی تیسری لہر کے پھیلنے کے حوالے سے سوچنے پر مجبور کر رہا ہے۔
ڈوجارک نے باور کرایا کہ ممکنہ نئی لہر سے نمٹنے کے لیے اضافی طبّی وسائل کو یقینی بنایا جائے گا۔
اگست کے آغاز میں عالمی ادارہ صحت نے ہیضے کے مریضوں کی “ایک بڑی لہر” کے امکان سے خبردار کیا تھا۔