لکھنؤ(نامہ نگار)وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ سماجی صنعت کاری کو پورا کرنے میں ریاستی حکومت پورا تعاون دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان تجویزوں پر غور کیا جائے گا جس سے سماج کی مالی حالت بہتر ہو سکے اور عوام کی زندگی کی سطح بہتر بن سکے۔ وزیر اعلیٰ یوجنا بھون میں اسٹیٹ ٹرسٹ کے زیر اہتمام ایک جلسہ میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔ انہوںنے کہا کہ قدیم زمانہ سے ہی ہمارے ملک میں دیہی علاقہ کو مالی اکائی کی شکل میں استعمال کیاجاتا رہا ہے۔ لیکن آج
کے سائنسی دور میں دیہی علاقے بھی بازار کے انتظام سے متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پہلے گاؤں میں ہی پتل اور رسی بنانے کا کام ہوتا تھا جس سے کافی لوگوں کو روزگار مل جاتا تھا لیکن پلاسٹک صنعت نے اس نظام کو ختم کر دیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ محکمہ جنگلات ، صحت اور کئی دیگر محکموںمیں سماجی صنعتوں کی ترقی کے کافی مواقع ہیں جس پر کام کیاجانا چاہئے۔ انہوںنے کہا کہ ریاست میں کئی اضلاع ایسے ہیں جو اپنی مختلف مصنوعات کیلئے مشہور ہیں۔ انہوںنے یقین دہانی کرائی کہ ادارہ کی جانب سے جو اچھی تجاویز آئیںگی ان پر غور کیاجائے گا۔ اس موقع پر ریاستی منصوبہ بندی کمیشن کے نائب صدر این سی باجپئی نے کہا کہ ریاست میں غریبی کو مٹانے اور روزگار کے مواقع میں اضافہ کیلئے ریاستی حکومت نے متعدد قابل قدر کام انجام دیئے ہیں۔انہوںنے کہا کہ آمدنی میں اضافہ اور زندگی کی سطح کو بلند کرنے کے سلسلہ میں ریاستی حکومت نے مختلف فلاحی اسکیمیں چلائی ہیں جن سے ریاست ترقی کی جانب گامزن ہے۔ ورکشاپ کو خطاب کرتے ہوئے چیف سکریٹری جاوید انصاری نے کہا کہ ریاستی حکومت سماجی صنعتوں کی ترقی کے عہد کی پابند ہے۔ انہوںنے کہا کہ تنظیم کو ایسی تجاویز سامنے لانا چاہئے جن سے عوام کا مالی فائدہ ہو اور وہ خود اعتماد ہو سکیں اور جن سے سماج کے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو فائدہ پہنچ سکے۔ اس سے قبل تنظیم کے لوگوںنے وزیر اعلیٰ کی توجہ اس جانب مبذول کرائی تھی کہ عوام کی مالی اور سماجی حالت میں بہتری کیلئے قدم اٹھائے جائیں۔ انہوںنے کہا کہ اس سلسلہ میں ریاستی حکومت کے ساتھ ساتھ نجی حلقہ سے بھی تعاون حاصل کیاجائے گا۔ پروگرام میں کئی وزراء ، صلاح کار، رکن اسمبلی، زرعی پیداوار کمشنرآلوک رنجن، مختلف محکموں کے چیف سکریٹری اور سکریٹری ،سماجی کارکن وغیرہ موجود تھے۔