شري ھری کوٹا : ہندوستانی خلائی ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے اپنی ایک مہم میں متعدد سیٹلائٹس کو الگ الگ مدار میں کامیابی کے ساتھ قائم کرکے ایک شاندار ریکارڈ بنایا ہے ۔اسرو نے ے اب تک 28 ممالک کے کل 239 سیٹلائٹس کو کامیابی کے ساتھ اپنے مدار میں نصب کیا ہے جس میں 100 سے زائد سیٹلائٹس نصب کرنے کا عالمی ریکارڈ بھی شامل ہے ۔
اسرو نے ایک بار پھر اپنی تکنیکی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اتوار کی شب اپنے تجارتی مشن کے تحت قطبی سیٹلائٹ لانچ وہیکل پی ایس ایل وی سی 42 کے ذریعے برطانیہ کے دو سیٹلائٹ کاکامیاب لانچ کیا۔
اسرو نے اپنی اس مہم کے ذریعے مسابقتی خلائی کاروبار میں ہندوستان کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔
اسرو نے 33 گھنٹے تک جاری الٹی گنتی کے بعد اتوار کی شب 10:08 بجے شري ھری کوٹا کے ستیش دھون خلائی مرکز کے پہلے لانچ پیڈ سے پی ایس ایل وی سی 42 کا لانچ کیا۔ اس مشن میں زمین کاجائزہ لینے والے دو سیٹلائٹ ‘نووا ایس آر ‘ اور ‘ایس1-4’ کو خلا میں نصب کیا گیا، دونوں کا مجموعی وزن 889 کلو گرام ہے ۔ انہیں برطانیہ کی کمپنی سرے سیٹلائٹ ٹ ٹکنالوجیز لمیٹڈ نے تیار کیا ہے ۔ ان کی لانچنگ سے جنگلات کے سروے ، سیلاب اور دیگر آفات کی نگرانی میں مدد ملے گی۔ اس لانچ کے ذریعے ملک میں ہی تیار کئے گئے پی ایس ایل وی راکٹ پر اعتماد اور بڑھ گیا ہے ۔
پروجیکشن کے 17 منٹ کے بعد لانچ وہیکل نے دونوں سیٹلائٹس کو اپنے مدارمیں کامیابی سے نصب کر دیا. یہ سیٹلائٹ چار سطح کی لانچنگ وہیکل سے الگ ہونے کے بعد 583 کلومیٹر کی سولار اسٹیٹک مدار میں خط استوا کے 97.806 [؟] جھکاؤ پر نصب کئے گئے ۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے پی ایس ایل وی سی 42 کی کامیاب لانچنگ پر اسرو کے سائنسدانوں کو مبارک باد دی ہے ۔مسٹر مودی نے ٹوئٹ کیا”ہمارے خلائی سائنسدانوں کو مبارکباد۔ اسرو نے پی ایس ایل وی سی 42 کا کامیاب لانچ کیا۔ برطانیہ کے دو سیٹلائٹس کو کامیابی کے ساتھ اپنے مدار میں نصب کیا اور مسابقتی خلائی کاروبار میں ہندوستان کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا”۔ اسرو کے صدر ڈاکٹر کے سیون نے لانچنگ کے بعد مشن سے منسلک سائنسدانوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ مکمل طور پر کامیاب مشن رہا اور دونوں سیٹلائٹس کو ان کو مقررہ مدار میں نصب کر دیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا، “پی ایس ایل وی سی 42 کے ذریعے ہمارے کسٹمر کے دو سیٹلائٹس کو مدارمیں قائم کئے جانے سے میں انتہائی خوش ہوں۔ اس کامیابی نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ پی ایس ایل وی استعمال کے لئے سہل اور آسان لانچنگ وہیکل ہے ”۔
ڈاکٹر سیون نے مشن کی کامیابی کے لئے اسرو کی ٹیم کو مبارکباد اور کریڈٹ دیتے ہوئے کہا کہ اس کامیابی سے صنعت کو پی ایس ایل وی کی تعمیر کے لئے نئی توانائی ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسرو کی ٹیم نے شاندار کام کیا ہے ۔ وہ ہر موقع پر موجود رہے اور مشن کی ہر ضرورت وقت پر پوری کی۔ انہوں نے کہا کہ اگلے ایک سال یا تھوڑے سے زیادہ وقت میں پی ایس ایل وی کو زیادہ سادہ مزید جدید بنایا جائے گا۔
مستقبل کی منصوبہ بندی کے سلسلے میں پوچھے جانے پر اسرو کے چیئرمین نے کہا کہ اگلے چھ ماہ میں 18 مشن کا منصوبہ ہے جن میں 10 سیٹلائٹ اور آٹھ لانچ وہیکل مشن ہیں۔ انہوں نے کہا”ہم پر کافی ذمہ داری ہے ”۔پی ایس ایل وی کی یہ 44 ویں پرواز تھی۔ نووا کے بی 445 کلو گرام وزنی ایس بینڈسنتھیٹک ایپرچر رڈار سیٹلائٹ ہے جو جنگلات کے نقشے ، زمین کے استعمال اور برف کی تہہ کی نگرانی، سیلاب اور تباہی نگرانی کرے گا، بحری جہاز اور سمندری سرحد پر بھی نظر رکھے گا جبکہ 444 کلو گرام وزنی ایس1-4 ایک ہائی ریزولیوشن آپٹیکل سیٹلائٹ ہے ، جس کا استعمال وسائل، ماحولیات کی نگرانی اور شہری سروے کے لئے کیا جاتا ہے ۔
اسرو کے تجارتی شاخ اینٹرکس کارپوریشن لمیٹڈ کے ساتھ سرے سیٹلائٹ ٹ ٹکنالوجیز لمیٹڈ کے معاہدے کے تحت دونوں م سیٹلائٹس کا لانچ کیا گیا ہے . پی ایس ایل وی کے اس لانچنگ پروجیکٹ اور مشن ڈائرکٹر آر ہٹن تھے ۔ سرے سیٹلائٹ ٹکنالوجیز لمیٹڈ کے گروپ ایگزیکٹیو چیئرمین سر مارٹن سوئٹنگ نے کہا”پی ایس ایل وی سی 42 کی لانچنگ ہندوستان اور برطانیہ کے درمیان جدید ترین ٹیکنالوجی اور تجارتی تعاون کی عکاسی کرتا ہے ”۔
اسرو کے کئی مراکز نے اس مشن میں تعاون کیا ہے ۔ لانچ گ وہیکل کا ڈیزائن ترواننت پورم کے وکرم سارا بھائی خلا ئی مرکز نے تیار کیا ہے . لانچ وہیکل کا دوسری اور چوتھی سطح مائع انجن ترواننت پورم کے پرپولسن سسٹم اور مھیندرگري ( تامل ناڈو) میں اسرو کے پرپولسن کمپلیکس سے آیا تھا۔ اسرو کے میلی میٹرک ٹریکنگ اینڈ کمانڈ نیٹ ورک نے ٹریکنگ میں مدد کی۔قابل غور ہے کہ 12 اپریل 2018 کو پی ایس ایل وی سی 41 کے لانچ میں پی ایس ایل وی کے ایکسل ورژن کا استعمال کیا گیا تھا جس میں آئی آر این ایس ایس نیوگیشن -1 آئی نیویگیشن سیٹلائٹ کو کامیابی سے مدار میں نصب کیا تھا۔