برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق نائیجیریا کی نیشنل ایمرجنسی مینیجمنٹ ایجنسی (نیما) کا کہنا تھا کہ طوفانی بارشوں سے نائیجر دریا اور بینو دریا میں طغیانی آئی۔
ان کا کہنا تھا کہ طغیانی سے ملک بھر میں سیلاب آیا جس میں دیہی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔
حکومت نے مقامی افراد سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی اپیل کردی۔
رپورٹ کے مطابق نائیجیریا کے وسطی و جنوبی علاقوں میں ہزاروں افراد نے نقل مکانی کی جبکہ فصلیں بھی تباہ ہوگئیں۔
نیما کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ نائیجیریا کی 12 ریاستیں سیلاب کی لپیٹ میں آئیں جبکہ سب سے زیادہ متاثر ہونے والی ریاست میں 40 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔
نائیجیریا کے حکام ایمرجنسی نافذ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ بارشوں کے جاری رہنے کے باعث آئندہ چند دنوں مزید سیلاب آسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ نائیجیریا میں تقریباً ہر سال سیلاب آتے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ سیلاب سے بچاؤ کی احتیاطی حکمت عملی کی کمی، منصوبہ بندی کی کمی، پانی کا راستہ رُکنے اور نکاسی آب کے خستہ حال نظام اس کی وجوہات ہیں۔