صنعاء ۔ یمن کے حوثی باغیوں نے حکومت اور اس کے سعودی کی قیادت والے حلیفوں کو حدیدا میں واقع اشیائے خوردنی کے گوداموں کو قصداً نشانہ بنانے موردالزام ٹھہرایا ہے جبکہ 11 ہفتوں کی طویل مدت کے بعد حوثیوں نے بندرگاہی شہر پر دوبارہ اپنے حملوںکا آغاز کیا ہے۔
دریں اثناء باغیوں کے سردار محمد علی الحوثی نے کہا کہ پیر کو رات دیر گئے حدیدا میں واقع اشیائے خوردنی کے گوداموں کو نشانہ بنایا گیا جہاں دراصل بین الاقوامی سطح پر بھیجی جانے والی امداد کا ذخیرہ کیا گیا ہے جس سے امریکہ، سعودی عرب، یو اے ای اوران کے حلیفوں کے ناپاک ارادوں کا علم ہوتا ہے۔ اشیائے خوردنی کے ذخیروں اور ان کے آس پاس گنجان آبادی والے علاقوں کو قصداً نشانہ بنایا جارہا ہے۔
اب تک حالانکہ اس بات کی کوئی توثیق نہیں ہوئی ہیکہ یمن کے لوگوں کو اشیائے خوردنی کی قلت کا سامنا ہے یا انہیں مستقبل قریب میں غذا کی قلت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔