بھارتی ٹینس کھلاڑی اور اقوام متحدہ میں جنوبی ایشیا کی خیر سگالی سفیر ثانیہ مرزا بہت جلد ماں بننے والی ہیں جن کا ماننا ہے کہ صنفی مساوات دنیا کو ایک بہتر جگہ بنا سکتا ہے۔
تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی اس مقام کو حاصل کرنے کے لیے ہمیں بہت وقت لگے گا۔
ثانیہ مرزا کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ ’مشکل ہے لوگوں کے دلوں سے ایک ایسی بات نکالنا جو شاید شروعات سے ہی ان کی سوچ کا حصہ رہی ہوں، میرے لیے مساوات ایک عورت کا خود کو کسی سے کم تر نہ سمجھنا ہے، اس دنیا میں ایسی بہت سی خواتین ہیں جن کا ماننا ہے کہ وہ مردوں کے مقابلے میں کمزور ہیں، اور وہ شاید کچھ کہیں گی بھی نہیں کیوں کہ ان کے دلوں میں ڈر ہے، وہ لڑ نہیں سکتی‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’برابری کا مطلب یہ نہیں کے آپ وہی کام کریں جو مرد کررہے ہیں، یہ کوئی مقابلہ نہیں اور نہ ہی اس سے ان باتوں کا اندازہ لگایا جائے گا کہ کون بہتر کام کررہا ہے، اصل مقصد زندگی میں برابری کے مواقع ملنا اور عزت و احترام ملنا ہے‘۔
ثانیہ کے مطابق ’میں نے مساوات کے لیے ہمیشہ آواز اٹھائی ہے، یہ مسئلہ صرف ایک ملک، ریاست یا نسل کا نہیں، مجھے امید ہے لوگ بیٹی کے پیدا ہونے پر بھی ویسا ہی جشن منائیں جیسا بیٹے کے پیدا ہونے پر مناتے ہیں، تب ہی ہمارا معاشرہ، انصاف پر مبنی معاشرہ بنے گا‘۔
خیال رہے کہ ثانیہ مرزا اور شعیب ملک نے رواں برس 23 اپریل کو اپنی ٹوئٹس کے ذریعے جلد ننھے مہمان کی آمد کا اعلان کیا تھا۔
بعد ازاں 24 اپریل کو ٹائمز آف انڈیا نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ ثانیہ مرزا کے ہاں ننھے مہمان کی آمد اکتوبر 2018 میں ہوگی۔
ثانیہ مرزا سے کئی مرتبہ یہ سوال بھی پوچھا جاچکا ہے کہ ان کے ہاں بیٹا پیدا ہوگا یا بیٹی، جس پر وہ کئی مرتبہ برہمی کا اظہار کرچکی ہیں۔