امام خامنہ ای نے ہفتہ فاع مقدس کی مناسبت سے ایران کے فوجی کمانڈروں،جانبازوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہنرمندوں کے عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے فرمایا: 8 سالہ ایران-عراق جنگ میں دنیا کے مختلف ممالک خاص کر فرانس اور جرمنی نے صدام کو خطرناک قسم کے ہتھیار دیے جس کے بارے میں ان ممالک کے عوام کو معلوم ہونا چاہئے۔
امام خامنہ ای نےعراقی بعث پارٹی کے مقابلے میں ایرانی قوم کی غیر مساوی صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا دفاع مقدس کے دوران ایران کو کم ترین وسائل حتی خار دار تار استعمال کرنے کی بھی اجازت نہیں تھی لیکن اس کے مقابلے میں ایران کے فریق کو جدید ترین ہتھیاروں حتی کیمیائی ہتھیاروں سے لیس کیا گیا۔
امام خامنہ ای نے فرمایا کہ ایسے میں آج کیمیائی ہتھیاروں سے متعلق تہمت لگائی جا رہی ہے اور پروپگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ جب ایران پرمسلط کی گئی جنگ کے دوران یورپی ممالک نے صدام کی حکومت کو کیمیائی ہتھیاردیئے تاکہ نہ فقط وہ جنگی محاذ پر بلکہ شہروں من جملہ سردشت شہر، پر کیمائی ہتھیاروں سے حملہ کرے۔
امام خامنہ ای کا کہنا تھا کہ ایران پر اس وقت نہ فقط سیاسی اور اقتصادی پابندی تھی بلکہ ایران پر بیان دینے کی بھی پابندی تھی جس کی وجہ سے ایرانی عوام کی آواز سنائی نہیں دیتی تھی اس لئے کہ صیہونی تسلط کے زیر اثر عالمی ذرائع ابلاغ ایرانی قوم کے خلاف پروپگنڈہ کر رہا تھا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرانس اور جرمنی کی جانب سے صدام کی بعثی حکومت کیلئے ہتھیاروں کی امداد ومدد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ فرانس اور جرمنی کی قوم کومعلوم ہونا چاہئیے کہ ان کی حکومتوں نے 8 سالہ جنگ کے دوران ایران کےخلاف کیا کیا۔ آپ نے فرمایا کہ دنیا اب ایرانی قوم کے پاس تسلط پسند نظام کی رسوائی پر مبنی صاف و شفاف تصویر کونہیں دیکھتی۔
امام خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ دفاع مقدس کی فلموں،ثقافتی اور ہنری آثار، مکتوب کے ترجموں اور دفاع مقدس کی یادوں کواجاگر کرنے کی ضرورت ہے تا کہ ایرانی قوم کی مجاہدت و ایمان اور اسی طرح ایرانی قوم کےنا قابل شکست ہونے کا پیغام دنیا تک پہنچ جائے۔
امام خامنہ ای نے دفاع مقدس کی اہمیت اور گہرے مسائل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یورپ کے فلم فیسٹیول میں دفاع مقدس کے فلموں سے خوف کی وجہ سے دفاع مقدس کے فلموں کی نسبت کم کیفیت والی بعض ایرانی فلموں کو دکھایا جاتا ہے اس لئے کہ دفاع مقدس کی فلمیں تسلط پسند طاقتوں کی ماہیت کو آشکارا کرتی ہیں۔
امام خامنہ ای کا کہنا تھا کہ جس طرح انقلاب کے آغازمیں سامراجی طاقتوں کی انقلاب کوشکست دینے کی کوشش ناکام ہوئی اور وہ پسپائی اختیارکرنے پر مجبور ہوئے اسی طرح اب بھی خدا پر توکل اور ہمت کے ذریعے اس سازش کوناکام بنا دیں گے۔