انڈونیشیا میں آفات سے نمٹنے کے ادارے کے مطابق جمعے کے روز سولاویسی جزیرے کے شہر پالو میں آںے والے شدید زلزلے کے نتیجے میں ہلاک افراد کی تعداد 48 ہو گئی ہے جب کہ 356 افراد زخمی بھی ہوئے۔ علاوہ ازیں زلزلے وسیع پیمانے پر تباہی پھیلی ہے۔
ادارے کے ترجمان نے ہفتے کے روز ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ “3.5 لاکھ آبادی والے شہر پالو میں آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.5 رہی۔ اس کے بعد سمندر کی 1.5 میٹر بلند لہر شہر سے ٹکرائی۔ ہلاکتوں کی تعداد تیزی سے بڑھنے کا اندیشہ ہے اور شہر میں عمارتیں، گھر، ہوٹلز اور ہسپتال تباہ ہو گئے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ درجنوں یا سیکڑوں افراد ہیں جن کو ملبے کے نیچے سے نکالا نہیں گیا”۔
حکام کے مطابق سونامی کی لہریں شہر سے ٹکرانے کے بعد بہت سی عمارتیں تباہ ہوئیں جس کے نتیجے میں مقامی آبادی اپنے گھروں سے کوچ کر جانے پر مجبور ہو گئے۔
پالو شہر میں زلزلے کے آفٹر شاکس کا سلسلہ ہفتے کی صبح تک جاری رہا۔ اس سے قبل تقریبا دو میٹر بلند سمندری لہروں نے پالو شہر کی ساحلی پٹی پر موجود گھروں کو لپیٹ میں لے لیا تھا۔ مقامی ٹی وی چینلوں پر پیش کیے جانے والے وڈیو کلپوں میں پانی ان گھروں میں داخل ہوتا نظر آ رہا ہے جب کہ کارگو کے کنٹینرز اور شہر کی ایک مسجد بھی ڈوبی ہوئی دیکھی گئی۔
آفات کے ادارے کے ترجمان سوتوبو بورو نے صحافیوں کو بتایا کہ “ہمیں بہت سے لوگوں کی لاشیں ملی ہیں جو ڈھے جانے والی عمارتوں کے پتھروں سے ٹکرا گئے تھے۔”۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی آبادی خوف کے مارے اپنے گھروں سے باہر نکل آئی”۔
دوسری جانب انڈونیشیا میں زلزلے اور سونامی کا پتہ چلانے والی رصد گاہ کے سربراہ رحمات تریونو نے باور کرایا کہ زلزلے کے مرکز سے تقریبا 80 کلو میٹر کی دوری پر واقع شہر “پالو میں سونامی آیا”۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق سولاویسی جزیرے کے وسط میں آنے والے زلزلے کی گہرائی 10 کلو میٹر تھی۔