نئی دہلی : اترپردیش کے ضلع غازی آباد کی سرحد سے دہلی آنے والے کسانوں کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے منگل کو لاٹھی چارج کی اور آنسوں گیس کے گولے چھوڑے جس میں کئی کسان زخمی ہوگئے۔ پولیس نے منگل کو غازی آباد سے دہلی آنے والے زیادہ تر راستوں کو بند کردیا ہے اور جہاں آمدورفت کی اجازت دی گئی ہے وہاں سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔
قومی شاہراہ نمبر 24سے گاڑیوں کی آمدورفت پوری طرح سے بندکی گئی ہے ۔اس وجہ سے آنند وہار سے دہلی کے مختلف مقامات پر آنے جانے والی دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بسیں بھی ان راستوں پر نہیں چل رہی ہیں۔سیما پوری بورڈر پر بھی پولیس کا سخت پہرا ہے جس کی وجہ سے وہاں جام لگا ہوا ہے ۔
بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹیکیت نے کسانوں پر کی گئی پولیس کارروائی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسان اپنے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کسان پرامن مظاہرہ کرنے کے لئے آرہے تھے لیکن انہیں زبردستی روکا گیا اور مارا پیٹا گیا ۔کسان چپ نہیں بیٹھیں گے اور اس بارے میں مل کر بات چیت کریں گے اور آگے کی حکمت عملی بنائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کسان کرانتی یاترا کے تحت پرامن مظاہرہ کرتے ہوئے دہلی میں راج گھاٹ پر آرہے تھے ۔وہ بابائے قوم مہاتما گاندھی اور سابق وزیراعظم لال بہادر شاستری کی کی سالگرہ پر پرامن مظاہرہ کررہے تھے ۔سیاسی پارٹیوں نے کسانوں پر ہوئے لاٹھی چارج کی مذمت کی ہے ۔کانگریس کی سب سے بڑی پالیسی ساز باڈی ورکنگ کمیٹی نے اس سلسلے میں مہاراشٹر کے وردھا میں منعقد اپنی میٹنگ میں اس سلسلے میں تجویز پاس کرکے پولیس کارروائی کی مذمت کی ہے ۔کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے اس واقعہ کی مذمت کی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ”عالمی یوم تشدد پر بھارتیہ جنتا پارٹی کی دوسالہ گاندھی جینتی تقریب پرامن طریقے سے دہلی آنے والے کسانوں کی بری طرح پٹائی سے شروع ہوئی۔اب کسان ملک کے دارالحکومت آکر بھی اپنا درد نہیں سنا سکتے ۔