کبھی بھی صحیح الفاظ میں کی جانے والی گوگل سرچ کی طاقت کو کمتر نہ سمجھیں کیونکہ اس سے بھی کسی فرد کے تمام راز سامنے آسکتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ہوا۔
رواں ہفتے نیویارک ٹائمز نے ٹرمپ خاندان کی مالیاتی تاریخ کی پیچیدہ اور قانونی طور پر مشکوک تفصیلی اسٹوری شائع کی تھی، جس میں انکشاف کیا گیا کہ اگرچہ ڈونلڈ ٹرمپ سیلف میڈ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، مگر یہ درست نہیں۔
درحقیقت انہیں اور ان کے بہن بھائیوں کو ایک ارب ڈالرز سے زیادہ رقم ڈونلڈ ٹرمپ کے والد فریڈ ٹرمپ سے ملے تھے۔
اب نیویارک ٹائمز نے یہ بتایا ہے کہ کس طرح صحافیوں نے اس حقیقت کو تلاش کیا۔
درحقیقت رپورٹر سوزان کریگ کو اس کہانی کا سرا ایک گوگل سرچ میں ملا اور انہیں اس سال کی چند بڑی خبروں میں سے ایک کی تفصیلات جاننے کا موقع ملا۔
ایک کمپنی آل کاﺅنٹی بلڈنگ سپلائی اینڈ مینٹینینس کی موجودگی اور اس کا حقیقی مقصد سے آگاہی سے صحافیوں نے جانا کہ کس طرح فریڈ ٹرمپ نے اپنے بچوں کو ٹیکس فری اثاثے منتقل کیے۔
اور یہ کمپنی جو کہ فریڈ ٹرمپ کی کاروباری سلطنت کا سب سے فراڈ پہلو تھا، صحافیوں کو اس کا علم گوگل سرچ سے ہوا۔
رپورٹ کے مطابق ‘اس اسٹوری کی تحقیقات کا آغاز اپریل 2017 میں اس وقت ہوا جب سوزان کریگ گوگل پر ایک مبہم اصطلاح mortgage receivable کی وضاحت پر سرچ کررہی تھی، یہ وہ اصطلاح ہے جو ٹرمپ خاندان میں رہن یا گروی (mortgages) بچوں سے فریڈ ٹرمپ کو دینے کے لیے استعمال کی جاتی تھی، سوزان نے اس اصطلاح کے آخر میں ٹرمپ کا اضافہ کیا، تو انہوں نے امریکی صدر کی بہن ماریانا (ایک وفاقی جج) کی جانب سے جاری کیے گئے اعلان نامے کو دریافت کیا، جو انہوں نے سینیٹ میں اپنی تقرری کی توثیق کی سماعت کے دوران جمع کرایا تھا۔ عدالتی بینچ میں اپنے دورانیے کے دوران جمع کرائے گئے دیگر دستاویزات کے برعکس اس اعلان نامے پر نظرثانی نہیں ہوئی تھی۔ اس دستاویز میں سوزان کریگ نے ٹرمپ خاندان کی زیرملکیت ایک گمنام کمپنی آل کاﺅنٹی بلڈنگ سپلائی اینڈ مینٹینینس کی جانب سے 10 لاکھ ڈالرز کی فراہمی کو نوٹس کیا’۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ‘یہ پڑھ کر سوزان چونک گئیں، یہ پہلی دستاویز تھی جو ہمیں ملی جس سے ہمیں لگا کہ اس کمپنی میں کچھ ایسا ہے، جس کے بارے میں ہمیں جاننے کی ضرورت ہے’۔
ٹرمپ خاندان نے یہ کمپنی والد سے بچوں میں دولت منتقلی کے لیے تشکیل دی تھی تاکہ انٹرنل ریونیو سروس (آئی آر ایس) کو کچھ معلوم نہ ہوسکے۔
ایک عام گوگل سرچ سے صحافیوں کو ٹرمپ خاندان کی اس کمپنی کی دھماکہ خیز اور ممکنہ طور پر غیرقانونی مقصد کے بارے میں دریافت کرنے کا موقع ملا۔
اس کے بعد ان صحافیوں نے لاکھوں دستاویزات تک رسائی حاصل کی اور تمام تر معلومات کو جمع کرکے امریکی صدر کے اثاثوں کی اصل تصویر دنیا کے سامنے پیش کی۔