نئی دہلی: دہلی میں 15 سال پرانے چل رہے ڈیزل گاڑیوںکے خلاف آج سے کارروائی شروع ہو گی۔ دہلی ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ نے راجدھانی میں تقریباً دو لاکھ گاڑیوں کوبیکار زمرے میں ڈال دیا ہے۔ محکمہ نے جن لوگوں کی ڈیزل کاریں 15 سال پرانی ہو چکی ہیں،محکمۂ ٹرانسپورٹ نے ان کا رجسٹریشن منسوخ کر دیا ہے۔
اس کے علاوہ اگرکوئی گاڑیاں سڑک پر دکھیں تو ضبط کرلی جائیںگی۔ وہیںگاڑی کے مالک کو واپس کرنے کے بجائے انہیں اسکریپ (ردی میں کٹنے) کے لئے بھیجا جائے گا۔ محکمۂ ٹرانسپورٹ کے حکام کے مطابق 15 سال کی پرانی گاڑیاں،چاہے وہ ذاتی ہوں یا کاروباری، سڑک پر کہیں بھی ہیں تو اسے اسکریپ کے لئے بھیج دیا جائے گا۔محکمہ ٹرانسپورٹ کی انفورسمینٹ ٹیم میں ملازمین کی کمی کے چلتے میونسپل حکام کو بھی اس میں تعینات کیا گیا ہے، جس سے گلیوں، محلوں میں پارک ایسے گاڑیوں پر کارروائی کی جا سکے۔ ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ نے بھی اس طرح کی پرانی گاڑیوں کو قبضہ کرنے کے لئے ٹریفک پولیس سے درخواست کی ہے۔ پیر سے دہلی کے مختلف علاقوں میں ٹرانسپورٹ کے 40 چھاپہ ماردستے کو تعینات کیا جائے گا۔ اس میں بھیڑوالے علاقوں جیسے آئی ٹی او، راج گھاٹ، دہلی گیٹ، نئی دہلی ریلوے اسٹیشن وغیرہ شامل ہیں۔محکمہ ٹرانسپورٹ نے ہفتہ کو سڑکوں پر ایسے گاڑیوں کا بھی چالان کاٹا، جن کے پاس آلودگی انکوائری سرٹیفکیٹ (پی یو سی) تو تھا مگر ان کی گاڑیاں مزید دھواں دیتے دکھائی دیے۔ حکام کے مطابق یہ آلودگی والی گاڑیوں کے خلاف سب سے بڑی کارروائی ہوگی۔ یہ دیوالی تک چلے گی۔ ہفتے کے رات میں ہوئی کارروائی میں 311 گاڑیو ں کا چالان ہوا۔جس میں بغیر پی یو سی والے 153 گاڑیاں تھیں۔ اس میں سے 158 گاڑیوں کا چالان بھی ہواجس نے زیادہ تردھنواں نکلتا صاف دکھائی دے رہاتھا۔نقل و حمل کے حکام کا کہنا ہے کہ اگر پیر سے کوئی بھی گاڑی بغیر آلودگی سرٹیفکیٹ کے پکڑی جاتی ہے تو 1000 روپے کا چالان ہوگا۔ اگر دوبارہ بغیرپی یو سی پکڑاگیاتو 2000روپے کا چالان ہوگا۔ واضح رہے کہ دہلی میں یوروفور مانک کے گاڑیوں کا سال میں ایک بار پی یو سی ہوتی ہے۔ یوروتین مانک کی گاڑیاں ہر چھ ماہ میں قبل پی یو سی کرانی ہوتی ہے۔