غازی آباد: غازی آباد ضلع مرادنگر کے کوٹ محلے میں ایک سات سالہ بچی کے قتل کا کیس سامنے آیا ہے۔ لڑکی کو اغوا کرنے کے بعداس کا قتل کیا گیا اور لاش کومسجد کی چھت پر پھینک دیا۔یہ کہا جا رہا ہے کہ بچی ہفتے کے روز دوپہر سے لاپتہ تھی ۔بچے کی گمشدگی کے بارے میں معلومات پولیس کو دی گئی تھی۔
پاس میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں بچی کو ایک مسجد کے قریب دیکھا گیا تھا۔اتوار کو مسجد کی چھت کی صفائی کے دوران بچے کی لاش کو دیکھا گیا جو ایک بورے سے ڈھکی ہوئی تھی ۔ یہ بچی مسلم خاندان سے تعلق رکھتی ہے اور ابتدائی معلومات کے مطابق بچی کا قتل گلا دبا کر کیاگیا ہے ۔کئی تھانوں کی پولیس موقع پر پہنچی اور پولیس کو رشتہ داروں پر ہی قتل کا شبہہ ہے۔ غازی آبادکے پولیس کیپٹن ویبھو کرشنا نے موقعۂ واردات کا معائنہ کیا۔ان کا کہنا ہے کہ بچی کی موت کی تصدیق پوسٹ مارٹم کے بعد ہی معلوم ہوگی۔اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ان کی پڑوسیوں سے پرانی رنجش ہے۔متاثرہ کے خاندان کا انہیں پر ہی قتل کرنے کاشبہہ ہے۔ مذہبی جگہ پر لاش ملنے کی وجہ سے موقع پرفورس تعینات کی گئی ہے۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیجا گیا ہے، جبکہ پولیس قاتل کے سراغ لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔