اگر آپ نے کسی بینک میں بچت کھاتہ کھولا اور اسے آپ بارہ مہینے تک استعمال نہیں کر پاتے ہیں تو آپ کا بینک اے ٹی ایم سے پیسے نکالنا اور چیک جاری کرنے جیسی سہولتیں بند کر دے گا۔ اس لئے ہم آج آپ کو ان آپریٹیو اور ڈورمینٹ سے متعلق معلومات دے رہے ہیں۔
کیسے ہوتا ہے ان آپریٹیو۔ آر بی آئی کے رہنما خطوط کے مطابق، اگر کسی بینک کھاتہ میں ایک سال تک کوئی لین دین نہیں ہو رہا ہے تو اسے ’ ان آپریٹیو‘ اکاونٹ کے زمرہ میں رکھ دیا جاتا ہے۔ ایسا اس لئے کیا جاتا ہے تاکہ انہیں کسی بھی ممکنہ فراڈ سے بچایا جا سکے۔
کھاتہ ان آپریٹیو ہو جانے پر بھی اگر کچھ پیسہ آپ کے کھاتے میں جمع ہے تو اس پر سود ملتا رہے گا۔
جب آپ کا کھاتہ ان آپریٹیو ہو جاتا ہے تو اس کے بعد ڈیبٹ کارڈ کے لئے آپ درخواست نہیں دے سکیں گے۔ نئی چیک بک بھی نہیں لے پائیں گے۔ انٹرنیٹ بینکنگ کا یوزر آئی ڈی اور پاس ورڈ بھی آپ کو نہیں ملے گا۔
اکاونٹ ہو جائے گا ڈورمینٹ
آپ کا کھاتہ جب ان آپریٹیو ہو جاتا ہے تو بینک آپ کو اس کے بارے میں مطلع کرتا ہے۔ لیکن اس اطلاع کے بعد بھی اگر آپ نے اس کھاتہ سے کوئی لین دین نہیں کیا تو چوبیس مہینے سے زیادہ کا وقت ہونے کے بعد وہ ’ ڈورمینٹ‘ اکاونٹ بن جائے گا۔
اس سے کیا ہوتا ہے
جس بھی بینک کھاتہ سے چوبیس مہینہ تک کوئی بھی لین دین نہیں ہوتا ہے اسے بینک ڈورمینٹ کے زمرہ میں ڈال دیتے ہیں۔ اکاونٹ ایک بار ڈورمینٹ ہو گیا تو بینک سے جڑے کئی اور لین دین بھی آپ نہیں کر پائیں گے۔
آپ کا کھاتہ اگر ان آپریٹیو ہو گیا ہے تو آپ اسے ایکٹیو کر سکتے ہیں۔ کئی بینک آپ کو یہ سہولت دیتے ہیں کہ آپ لین دین کر لیں تو کھاتہ ایکٹیو ہو جائے گا۔ حالانکہ کئی بینک آپ کو ایکٹیویشن فارم بھرنے کے لئے بھی کہہ سکتے ہیں۔ ڈورمینٹ کی بات کریں تو اسے ایکٹیو کرنے کے لئے آپ کو بینک جا کر ایکٹیویشن فارم بھرنا ہو گا۔