لکھنؤ(نامہ نگار)گڑمبا علاقہ میں رہنے والے ایل ڈی اے میں تعینات ڈرائیور کی بیٹی سے گڑمبا پولیس بدھ کو ایک خاتون کے غائب ہونے کے معاملہ میں پوچھ گچھ کرنے اس کے گھر پہنچی۔ پوچھ گچھ کے بعد جب پولیس واپس چلی گئی تو ڈرائیور کی بیٹی نے خود کی بے عزتی سمجھ کر پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔
ایس پی گومتی پار حبیب الحسن نے بتایا کہ سیکٹر جے جانکی پورم میں رہنے والے دنیش گپتا ایل ڈی اے میں ڈرائیور ہیں۔ ان کی بیٹی ۱۷سالہ رجنی کیری
ئر کانونٹ کالج میں بی کام کی طالبہ تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ گڑمبا کی رہنے والی ایک خاتون ۵دسمبر سے غائب تھی تفتیش کے دوران پولیس کو اس بات کا پتہ چلا کہ لاپتہ خاتون اور رجنی کے درمیان فون پر گفتگو ہوا کرتی تھی۔ اسی بنیاد پر گڑمبا تھانے سے ایس ایس آئی اور دیگر پولیس ملازمین آج دوپہر رجنی کے گھر اس سے پوچھ گچھ کیلئے پہنچے۔ پوچھ گچھ کے دوران رجنی کے گھر والے اور گمشدہ خاتون کے کنبہ کے لوگ بھی موجود تھے۔ رجنی سے پوچھ گچھ کے بعد پولیس کی ٹیم وہاں سے چلی گئی اس کے بعد رجنی اپنے کمرہ میں پہنچی اور پنکھے میں دوپٹے کے سہارے لٹک کر خودکشی کر لی۔گھر والوں کی نظر جب رجنی کی لاش پر پڑی تو ان لوگوں نے لاش نیچے اتاری ۔ اطلاع ملنے پر پہنچی گڑمبا پولیس نے تفتیش کے بعد رجنی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا فی الحال اس معاملہ میں رجنی کے گھر والوں نے کسی پر کوئی الزام عائد نہیں کیا ہے۔ ایس پی گومتی پار نے بتایا کہ اگر کنبہ والے اس سلسلہ میں کوئی شکایت کرتے ہیں تو جانچ کی جائے گی۔
پولیس کو ملی تھی جھگڑے کی اطلاع
رجنی کی موت کی اطلاع گڑمبا پولیس کو اس کے گھر والوں نے نہیں بلکہ پڑوسیوں نے دی تھی۔ اطلاع رجنی کی موت کی نہیں بلکہ گھر میں لڑائی جھگڑے کی دی گئی تھی۔
اطلاع ملنے پر جب گڑمباپولیس موقع پر پہنچی تو وہاں لڑائی جھگڑا تو نہیں ہو رہا تھا بلکہ رجنی کی لاش کمرے میں پڑی تھی اس کے گلے میں رسی بندھی تھی رجنی نے خود کشی کی یا پھر اس کی موت کے سلسلہ میں کوئی راز ہے اس بات کا انکشاف پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی ہو سکے گا۔