بولی وڈ میں جاری ‘می ٹو’ مہم کے تحت جہاں اداکاراؤں اور اداکاروں نے اپنے ساتھ ہونے والے جنسی ہراساں کے واقعات کو بیان کیا ہے، وہیں اب شوبز انڈسٹری سے وابستہ افراد دیگر نامناسب رویوں پر بھی بات کرتے نظر آ رہے ہیں۔
‘صاحب بیوی اور گینگسٹر تھری’ سمیت دیگر بولڈ فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی 42 سالہ اداکارہ چترگندا سنگھ نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں 2017 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘بابو موشی بندوق باز’ کی شوٹنگ کے دوران نیم عریاں سین شوٹ کروانے کے لیے کہا گیا۔
چترگندا سنگھ کے مطابق فلم کے ہدایت کار کشن نانڈے نے ان سے کہا کہ وہ نوازالدین صدیقی کے سامنے ایک سین شوٹ کروانے کے لیے اپنی ساڑھی اتاردیں۔
ڈی این اے انڈیا کی رپورٹ کے مطابق اداکارہ نے بتایا کہ انہیں سمجھ نہیں آیا کہ آخر ہدایت کار نے ان سے یہ مطالبہ اس وقت کیوں کیا، جب فلم کی کافی شوٹنگ مکمل ہوچکی تھی۔
چترگندا سنگھ نے دعویٰ کیا کہ ہدایت کار نے انہیں ساتھی اداکار کے ساتھ ایک سین کرنے کے لیے نہ صرف ساڑھی اتارنے کے لیے کہا، بلکہ یہ بھی کہا کہ وہ اپنے دونوں پاؤں ایک ہی طرف کرکے انہیں رگڑے’۔
بعد ازاں اداکارہ کو فلم بابو موشی بندوق باز سے نکال دیا گیا تھا—فوٹو: چترگندا سنگھ انسٹاگرام
ڈی این انڈیا نے اپنی رپورٹ میں ایک اور نشریاتی ادارے کی خبر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ چترگندا سنگھ نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں اس طرح کا سین شوٹ کروانے کے لیے کہنے کے بعد بھی نوازالدین صدیقی نے ان کی حمایت نہیں کی۔
چترگندا سنگھ نے دعویٰ کیا کہ نامناسب سین شوٹ کروانے کے مطالبے کا سننے کے باوجود نوازالدین صدیقی نے ان کے حق میں بات نہیں کی۔
خیال رہے کہ ‘بابو موشی بندوق باز’ کے حوالے سے پہلے کہ اطلاعات تھیں کہ چترگندا سنگھ نے نوازالدین صدیقی کے ساتھ رومانوی مناظر شوٹ کروانے سے انکار کیا تھا، جس وجہ سے انہیں فلم کاسٹ نہیں کیا گیا تھا۔
بعد ازاں یہ خبریں بھی سامنے آئیں کہ چترگندا سنگھ نے محض اس لیے نوازالدین صدیقی کے ساتھ رومانوی مناظر شوٹ کروانے سے انکار کیا،کیوں کہ اداکار کی رنگت انتہائی سانولی تھی اور اداکارہ خود کو ان سے زیادہ بہتر سمجھتی تھیں۔
تاہم بعد ازاں ایسی رپورٹس بھی آئیں کہ چترگندا سنگھ سے نیم عریاں مناظر شوٹ کروانے سے انکار کیا تھا،جس وجہ سے انہیں فلم میں کاسٹ نہیں کیا گیا۔