وجی دشمی کے موقع پر ناگپور میں آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے سنگھ کے کارکنوں کو خطاب کیا۔ رشم باغ گراونڈ میں منعقد اس تقریب میں نوبل انعام یافتہ اور سماجی کارکن کیلاش ستیارتھی مہمان خصوصی تھے۔ اس خطاب میں رام مندر معاملہ سے لے کر سرحد پار دہشت گردی تک کئی معاملوں پر انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ اجودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے قانون بننا چاہئے۔ لوگ سوال کر رہے ہیں کہ آخر ان کی چنی ہوئی حکومت کے باوجود کیوں مندر کی تعمیر نہیں ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مندر اب تک بن جانا چاہئے تھا لیکن سیاسی پارٹیاں اس پر سیاست کر رہی ہیں۔
ایس سی۔ ایس ٹی اسکیم کے نفاذ کے مسئلہ پر انہوں نے کہا کہ اگر مدد وقت پر نہیں پہنچتی تو اسے مدد نہیں کہا جا سکتا ہے۔ ایس سی اور ایس ٹی سے متعلق اسکیمیں ٹھیک ڈھنگ سے نافذ نہیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر کیوں ان اسکیموں کے پیسوں کو خرچ نہیں کیا جا رہا ہے۔
رافیل سودے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو اپنی حفاظت کے لئے کسی پر منحصر نہیں رہنا چاہئے۔ ہمیں جس کسی چیز کی بھی ضرورت ہے اس کی پیداوار خود کرنی چاہئے۔
بھاگوت نے کہا کہ جو لوگ سرحد پر رہ رہے ہیں انہیں پاکستان کی طرف سے ہونے والی بمباری کی وجہ سے مشکلوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان کے کھیتوں اور جانوروں کا نقصان ہوتا ہے۔ حالانکہ اس کے باوجود وہ وہاں سے ہٹنا نہیں چاہتے۔ انہیں تحفظ کی ضرورت ہے۔