بولی وڈ متنازع اداکارہ راکھی ساونت نے ایک مرتبہ پھر سرخیوں میں رہنے کے لیے تنوشری دتہ پر 25 پیسے کے ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرتے ہوئے سب کو حیران کردیا۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق راکھی ساونت کا کہنا تھا کہ تنوشری دتہ نے ایک انٹرویو کے دوران ان کے خلاف گفتگو کی اور ان کا راکھی کے حوالے سے بات کرنے کا اسٹائل بھی نامناسب تھا جس کی وجہ سے انہوں نے یہ مقدمہ دائر کیا ہے۔
راکھی ساونت نے دعویٰ کیا کہ تنوشری دتہ نے اپنے پہلے انٹرویو میں ان کے خلاف نہایت نامناسب انداز میں بات کی۔
یاد رہے کہ اس انٹرویو میں ہی تنوشری دتہ نے سب سے پہلے اداکار نانا پاٹیکر پر انہیں 2008 میں ایک فلم کی شوٹنگ کے دوران جنسی ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا۔
ممبئی کی ایک عدالت میں دائر کیے اپنے مقدمے میں راکھی ساونت نے کہا کہ وہ انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کا گزشتہ 20 سالوں سے حصہ ہیں، جہاں انہوں نے اپنے نام بنانے کے ساتھ ساتھ اپنے کیریئر کو بھی اس مقام تک پہنچایا۔
دوسری جانب راکھی نے کہا کہ تنوشری دتہ کا کیریئر صرف چند سالوں پر محیط رہا جس میںوہ کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہیں، انہوں نے صرف 5 سال اس انڈسٹری میں گزارے جس کے بعد وہ یہاں سے دور چلی گئیں۔
راکھی نے یہ بھی کہا کہ انڈسٹری میں واپس آنے کے بعد تنوشری نے اپنے پہلے انٹرویو میں جس انداز سے ان کے خلاف بات کی وہ طریقہ غلط تھا، جس کی وجہ سے راکھی ساونت کو بھاری مالی نقصان کا سامنے کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی شہرت بھی متاثر ہوئی، جسے حاصل کرنے می انہوں نے اپنی زندگی کے کئی سال اس انڈسٹری کو دیے۔
اس مقدمے میں راکھی ساونت نے تنوشری کی اس پریس ریلیز کا بھی حوالہ دیا جس میں راکھی کے لیے ’جاہل‘، ’بےشرم‘ اور بدکردار‘ جیسے الفاظ کا استعمال کیا گیا تھا۔