نئی دہلی:وقت پر پرواز، پروازوں کی منسوخی اور مسافروں کی شکایات کے معاملے میں بڑی ایئر لائن کمپنیوں کی بدترین کارکردگی کے درمیان سرکاری طیارہ سروس کمپنی ایئر انڈیا مارکیٹ شیئر کے معاملے میں ایک سال میں پہلی بار ٹاپ تین سے باہر ہو گئی ہے اور اس کے مسافروں کی تعداد گھٹ کر 14 لاکھ سے کم رہ گئی ہے ۔
سرکاری اطلاعات کے مطابق، ایئر انڈیا کی مارکیٹ حصہ داری ستمبر میں گھٹ کر 11.8 فیصد رہ گئی اور وہ چوتھے نمبر پر رہی ہے ۔ سستی ہوائی جہاز سروس کمپنی انڈیگو 43.2 فیصد کے ساتھ پہلے ، جیٹ ایئر ویز 14.2 فیصد کے ساتھ دوسرے اور اسپائس جیٹ12 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔ ستمبر 2017 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب اسپائس جیٹ نے ایئر انڈیا کو پیچھے چھوڑ کر مارکیٹ شیئر میں تیسری پوزیشن حاصل کی ہے ۔ ساتھ ہی اکتوبر 2017 کے بعد پہلی بار سرکاری ایئر لائن ایئر انڈیا کے مسافروں کی تعداد 14 لاکھ سے کم رہی ہے ۔
ملک میں ہوا بازی کے شعبے کی تیز رفتار پیش رفت جاری ہے اور ستمبر میں گھریلو روٹوں پر ہوائی مسافروں کی تعداد 18.95 فیصد بڑھ کر ایک کروڑ 13 لاکھ 98 ہزار تک پہنچ گئی۔ پورے کیلنڈر سال کے دوران یہ تعداد 20.94 فیصد اضافہ کے ساتھ 10 کروڑ 27 لاکھ 93 ہزار پر رہی۔ لیکن، ایئر انڈیا اس تیزی کا فائدہ نہیں اٹھا پا رہی ہے اور اس کے مسافروں کی تعداد مارکیٹ کے مقابلے میں کافی سست رفتار سے بڑھ رہی ہے ۔
ملک کے چار بڑے ہوائی اڈوں دہلی، ممبئی، بنگلور اور حیدرآباد میں وقت پر پرواز بھرنے کے معاملے میں ایئر انڈیا سب سے پیچھے رہی ہے ۔ ستمبر میں اس کی محض 74.3 فیصد پروازیں بروقت روانہ ہوئی ہیں۔ اس معاملے میں 90.4 فیصد کے ساتھ گو ایئر پہلے ، 89.1 فیصد کے ساتھ اسپائس جیٹ دوسرے اور 87.6 فیصد کے ساتھ انڈیگو تیسرے نمبر پر رہی۔