لکھنؤ: بہوجن سماج وادی پارٹی(بی ایس پی) سربراہ مایاوتی نے نوٹ بندی کو دھوکہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے لئے بی جے پی حکومت کو ملک کی عوام سے معافی مانگنی چاہیے ۔
بی ایس پی سربراہ نے جمعہ کو یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی حکومت نے ملک میں پانچ سو اور ہزار روپئے کے نوٹ بند کرنے سے جو جو فائدے ملک کے سوا سو کروڑ عوام کو گنائے تھے دو سال گزرنے کے بعد بھی اس میں سے ایک بھی نہیں ملا۔ نوٹ بندی سے ملک کی عوام پریشان رہی اور آج تک اس سے ابھر نہیں پائی ہے ۔ اس کے لئے ملک کی عوام سے بی جے پی حکومت کو معافی مانگنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے ذریعہ ملک کی عوام پر زبردستی تھوپے گئے ” نوٹ بندی” کی معاشی ایمرجنسی سے وہ کچھ بھی حاصل نہیں ہوا جس کا دعوی حکومت نے اس کو نافذ کرتے وقت کیا تھا۔ بی جے پی کی ملک میں پہلی بار اکثریت سے حکومت بنی تھی۔ لوگوں کو حکومت سے بہت زیادہ امیدیں تھیں۔ اس حکومت کو ہمیشہ وعدہ خلافی کی حکومت کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ نوٹ بندی نے پچھڑے طبقات کے تمام محنت کش اور ایماندار لوگوں کی کمر توڑ دی ہے ۔ بی جے پی اینڈ کمپنی کے تمام چہیتوں نے اسی بہانے اپنے اپنے کالے دھن کو مختلف طریقوں سے بینکوں میں جمع کر کے اسے سفید کر لیا ہے ۔ اتنا ہی نہیں بی جے پی نے بھی پارٹی کی حیثیت سے ملک بھر میں کافی سرمایہ حاصل کرلیا ہے ۔ سابق وزیر اعلی نے کہاکہ بیرون ممالک سے کالا دھن ملک میں واپس لاکر ملک کے ہر غریب خاندان کے ہر فرد کو 15 سے 20 لاکھ روپئے دینے ، کسانوں کی خودکشیاں روکنے اورا نہیں قرض کی ادائیگی نہ کر پانے کی صورت میں انہیں جیل نہ بھیجے جانے کا بی جے پی نے وعدہ کیا تھا۔ لیکن آج تک ایک بھی کام پورا نہیں ہوا۔ ملک کے سوا سو کروڑ غریبوں ، مزدوروں،کسانوں، بے روزگاروں، نوجوانوں اور خواتین کے ” اچھے دن ‘ لانے کا خواب دکھا کر ووٹ حاصل کرنے والی بی جے پی حکومت عوامی فلاح و بہبود کا ایسا کوئی بھی کام نہیں کر پائی ہے جس سے لوگوں کی عام زندگی میں تھوڑی سے بہتری آئے ۔